روضہ رولﷺ زیارت کیلئے کھول دیا گیا، عمرہ کا دوسرا مرحلہ شروع، مسجد الحرام میں نماز کی اجازت
مکہ مکرمہ (نوائے وقت رپورٹ) سعودی عرب میں اتوار 18 اکتوبر سے محدود عمرے کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا۔ مسجد الحرام کی انتظامیہ نے خواتین زائرین اور نمازیوں کے استقبال کی تیاریاں مکمل کر لیں۔ مسجد الحرام میں نمازی خواتین کی عبادت کے لیے جگہیں مختص ہیں جنہیں مصلی النسا کہا جاتا ہے۔ سبق ویب کے مطابق سربراہ انتظامیہ ڈاکٹر الانعود بنت خالد نے بتایا کہ خواتین کے لیے انتظامات عمرہ پروگرام کے دوسرے مرحلے کی شروعات کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔ حرم مکی کی 75 فیصد گنجائش کے مطابق اجازت نامے جاری کیے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر الانعود بنت خالد نے بتایا کہ مسجد الحرام میں عمرہ اور نمازکے لیے آنے والی خواتین کی صحت وسلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تمام حفاظتی تدابیر مکمل ہیں۔ خواتین کے لیے نماز کے لیے مخصوص مقامات احتیاطی تدابیر سے آراستہ ہیں۔ یاد رہے کہ محدود عمرہ پروگرام کا دوسرا مرحلہ اتوار 18 اکتوبر سے شروع ہو گیا ہے۔ اس میں 2 لاکھ 20 ہزار عمرہ زائرین اور 5 لاکھ 60 ہزار نمازی مسجد الحرام پہنچیں گے۔ مسجد نبوی میں بھی نماز اور روضہ رسول ؐ کی زیارت کا پہلا مرحلہ شروع ہو گیا۔ روضہ رسولؐ کی 75 فیصد تک گنجائش کے حساب سے معتمرین کو حفاظتی تدابیر کے ساتھ اجازت دی گئی ہے۔ مسجد نبوی کی انتظامیہ اور سکیورٹی فورس کے اہلکار روضہ شریف میں نماز اور صلوۃ و سلام کے لیے آنے والے زائرین کو منظم کر رہے ہیں۔ مسجد نبوی کی انتظامیہ کے مطابق زیارت کے خواہش مند معتمر ایپ کے ذریعے اجازت نامہ حاصل کریں، اس کے بغیر کسی کو نماز اور زیارت کے لیے آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ دوسری جانب شاہی ہدایت پر مسجد قبا بھی یکم ربیع الاول سے نمازیوں کے لیے کھول دی گئی ۔ مسجد قبا روزانہ فجر سے پہلے کھولی جائے گی اور اسے عشا کے بعد بند کر دیا جائیگا۔ عرب ٹی وی کے مطابق جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ عمرہ کے دوسرے مرحلے کی بحالی کے بعد مسجد حرام میں 40 ہزار نمازی نماز ادا کریں گے جب کہ ایک دن میں15 ہزار عازمین عمرہ کے مناسک ادا کریں گے۔ اس دوران روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر حاضری دینے والے زائرین کی تعداد بھی بڑھا دی جائے گی۔ الحرمین الشریفین کی جنرل پریذیڈینسی نے نمازوں اور عمرہ کے مناسک کے حوالے سے مقرر کردہ اوقات کی سختی سے پابندی کی ضرورت پر زور دیا۔