• news

تحریک منہاج القرآن نے دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی سازش کا موثر جواب دیا طاہرالقادری

لاہور(خصوصی نامہ نگار) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ منہاج القرآن ایک نظریاتی تحریک ہے۔ بدقسمتی سے آج نظریات کی جگہ مفادات نے لے لی ہے۔ نظریاتی تحریکوں کو ہر دور میں سخت مزاحمت اور سنگین نتائج کا سامنا رہا ہے۔ اسلام کے احیاء کے نام پر قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا گیا تو منہاج القرآن نے اعتدال، توازن اور رواداری کی اسلامی تعلیمات کو عام کیا۔ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی ہر اندرونی و بیرونی سازش کا علم اور دلیل کی بنیاد پر موثر جواب دیا۔ نوجوانوں کو کتاب اور قلم سے محبت کرنا سکھایا۔ خواتین قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں اجاگر کیا۔ دینی امور کے اظہار میں جذبات کی بجائے تحقیق کا راستہ اختیار کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک منہاج القرآن کے40 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہمیں ڈاکٹر صاحب کی علمی کاوشوں پر فخر ہے۔ منہاج القرآن کے 40 ویں یوم تاسیس پر اس کے سرپرست اور جملہ کارکنان کو دل و جان سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے مغرب میں بیٹھ کر مغرب کی زبان میں اسلام کی تعلیمات کو فروغ دیا ہے۔ یہ ایک بہت بڑی خدمت ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے امن اور رواداری کا راستہ اختیارکیا ہے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب سے مل کر پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی، فلاحی، جمہوری مملکت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری سے قلبی تعلق رکھتا ہوں ان کی صحت و تندرستی اور ان کے ادارہ منہاج القرآن کی ترقی و استحکام کیلئے دعا گو ہوں۔ اللہ انہیں عمر دراز عطا کرے تاکہ وہ اپنے تصنیف و تالیف کے کام کو مکمل کر سکیں۔ میاں منظور احمد وٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو اللہ نے دین و دنیا کے علم اور انتظامی صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ منہاج القرآن کا پوری دنیا میں تنظیمی نیٹ ورک قائم ہونا ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا مظہر ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے ماحول میں مذہبی رواداری کو پروان چڑھایا ہے اور امن کیلئے اٹھنے والے ہر قدم کے ساتھ قدم ملایا ہے۔ مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ منہاج القرآن میرا گھر ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے کارکنوں کی بڑی عظیم الشان تربیت کی ہے۔ جب وقت کے یزیدوں نے ماڈل ٹاؤن کا محاصرہ کیا تھا تو یہاں بچوں، بوڑھوں، جوانوں سبھی کی استقامت اور حوصلہ دیدنی تھا۔ میری دعا ہے کہ تمام تر ناہمواریوں کے باوجود منہاج القرآن ترقی کا سفر طے کرتا رہے۔ متحدہ جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں اہل حدیث، اہل سنت دیوبند، اہلسنت بریلوی، اہل تشیع سبھی فکر کے طلباء پڑھتے ہیں، میں کہتا ہوں منہاج القرآن کسی ایک مسلک کا نہیں مسلمانوں کا گھر ہے۔ سینئر صحافی تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے اپنے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ منہاج القرآن نے مسلک سے بالاتر ہو کر اسلام اور انسانیت کی خدمت کی ہے۔ منہاج القرآن کی دین اسلام کیلئے خدمات ہر اعتبار سے مثالی ہیں۔ ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ منہاج القرآن نے اپنے قیام کے چند سالوں میں لندن میں بین المذاہب رواداری کے موضوع پرایک عظیم الشان کانفرنس کروائی جس میں دنیا بھر سے علماء مشائخ شریک ہوئے اور سب حیران ہوگئے کہ ایک نوزائیدہ تحریک نے اتنا بڑا کارنامہ سر انجام دے دیا۔ بیرسٹر عامر حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت کم لوگ ہیں جو خواب دیکھتے ہیں اور پھر اسکی تعبیر کیلئے جدوجہد کرتے ہیں اور انتہائی قلیل لوگ اپنی جدوجہد کے بل بوتے پر اپنے خوابوں میں تعبیر کے رنگ بھرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری ان معدودے چند لوگوں میں سے ایک ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری ان تھوڑے لوگوں میں سے ایک ہیں جو سوسائٹی میں خیر بانٹتے ہیں اور اس بٹتی ہوئی خیر کو دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔ پیر آف کوٹ کٹھن شریف خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ نے یوم تاسیس کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی دینی فکر میں جامعیت ہے۔ انہوں نے اسلام کو انتہا پسندی سے جوڑنے کی ہر سازش ناکام بنائی اس کے ساتھ ساتھ حقیقی تصوف کا بھی احیاء کیا ہے۔ طاہر القادری نے ہمیشہ امن، بھائی چارے، برداشت کی بات کی یہی طریق صوفیاء کا تھا۔صاحبزادہ علامہ حسین رضا قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ منہاج القرآن پر اللہ کا خاص کرم ہے، یہاں خلوص ہے یہاں ہر کام اللہ کی رضا کیلئے ہوتا ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی زہرا نقوی نے کہا کہ40 سال شعور کی بلوغت کا عرصہ ہے۔ منہاج القرآن کے کریڈٹ پر بے مثال کارنامے ہیں بالخصوص خواتین میں علم و شعور اور آگہی کیلئے منہاج القرآن نے بڑی خدمت انجام دی ہے۔ میں تحریک منہاج القرآن کا40سالہ سفر مکمل ہونے پر ڈاکٹر طاہر القادری کو مبارکباد دیتی ہوں۔ معروف ادیبہ،شاعرہ،کالم نویس صوفیہ بیدار بخت بٹ نے کہا کہ میں تین دہائیوں سے منہاج القرآن آ رہی ہوں، ڈاکٹر طاہر القادری ایک منظم اور اعلیٰ منتظم شخصیت ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ قوم کی تربیت کی ہے۔ تقریب کے اختتام پر منہاج القرآن کے 40 ویں یوم تاسیس کے موقع پر کیک کاٹا گیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے دعا کروائی۔یوم تاسیس کی تقریب میں منہاج القرآن کی مذہبی، سماجی، فلاحی، تعلیمی، تربیتی خدمات پر مشتمل ڈاکومنٹری شرکائے تقریب کو دکھائی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن