• news

پی ایس ایل کے ہوتے نیشنل ٹی 20کی کوئی ضرورت نہیں:عاقب جاوید

لاہور (حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس) لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز ٹیسٹ فاسٹ بائولر عاقب جاوید کہتے ہیں کہ پاکستان سپر لیگ کی موجودگی میں نیشنل ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ایونٹ وقت اور پیسے کا ضیاع ہے۔ ایسے ٹورنامنٹ سے پاکستان سپرلیگ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔سپانسرز کو جب وہی کھلاڑی اور ائیر ٹائم نیشنل ٹونٹی ٹونٹی میں مل جائے گا تو وہ کیوں پی ۔ ایس ۔ ایل کی طرف آئیں گے؟ پاکستان کرکٹ بورڈ پی ۔ ایس ۔ ایل میں کھلاڑیوں کو ہزاروں لاکھوں ڈالرز معاوضہ دیتا ہے تو نیشنل 20,20 کرکٹ ٹورنامنٹ میں کھلاڑیوں کے لیے یہی معاوضے کیوں نہیں رکھے جاتے۔ نیشنل 20‘20 میں کھلاڑیوں کو چند ہزار معاوضے پر کیوں ٹرخا دیا جاتا ہے۔ فرنچائز مالکان کے پیسے کے ساتھ ’’مال مفت دلِ بے رحم‘‘ جیسا سلوک کیوںکیا جا رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ خود اپنے بہترین ایونٹ کو تباہ کرنے کی حکمتِ عملی پر کام کر رہا ہے۔ نیشنل 20‘20 میں بھی سپانسرز ہیں، براہ راست میچز نشر بھی ہوتے ہیں ، کمنٹری میں نامور لوگ شامل ہیں۔ دورانیہ اور میچز کی تعداد بھی ویسی ہے پھر پی ایس ایل میں ٹیموں کی قیمت اربوں روپے کیوں رکھی گئی ہے؟ دنیا میں کہاں ایساہوتا ہے، کیا بھارت ، انگلینڈ ، آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز اور دیگر ممالک میں ٹونٹی ٹونٹی لیگ کے ساتھ ایسا ٹورنامنٹ ہوتا ہے۔ اگر نیشنل ٹورنامنٹ میں بھی غیر ملکی کھلاڑی شامل کر دئیے جائیں تو پیسوں کے علاوہ پی ایس ایل اور اس میں کیا فرق باقی رہ جاتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اس ٹورنامنٹ پر پورا زور لگا رہا ہے جبکہ پی ۔ ایس ۔ ایل میں سب کچھ فرنچائز مالکان پر ڈال دیا جاتاہے۔ کتنے نوجوان کھلاڑیوںکو مواقع ملے ۔ کتنے نوجوان کھلاڑیوں کو مواقع ملے کتنے کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہے۔ پاکستان سپر لیگ اگر برانڈ بن گیا ہے تو اسے تباہ کرنے کی کوشش کیوں کی جا رہی ہے۔ اگر کھلاڑیوں کو مواقع دینے ہیں تو انہیں چار روزہ یا ون ڈے ٹورنامنٹ کھلائے جائیں۔ وہاں لمبی بیٹنگ اور لمبے اوورز کرنا پڑتے ہیں زیادہ موقع ملتا ہے۔ سلیکٹرز کے پاس کھلاڑیوں کو پرکھنے کا زیادہ بہتر موقع مل سکتا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن