سپریم کورٹ نے نیوی کے سول ملازم کے کورٹ مارشل کا معاملہ نمٹا دیا
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے پاکستان نیوی کے سول ملازم ظہیراحمد قریشی کے کورٹ مارشل کا معاملہ نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو نیول چیف کے حکم پر نظر ثانی کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تو درخوست گزار ظہیر قریشی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ کورٹ مارشل میں کرپشن کے الزامات پر ٹرائل نہیں ہو سکتا۔ نیوی آرڈیننس 1961ء کے تحت مالی بدعنوانی کورٹ مارشل کا شیڈول جرم نہیں، وکیل نے بتایا کہ ظہیر احمد کے کورٹ مارشل کے لیے اسے ایک اعزازی یونیفارم عہدہ دیا گیا۔ دیگر ملزمان کے خلاف محکمانہ کارروائی اور معمولی سزائیں دی گئیں جبکہ میرے موکل کو 7 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ اس پر جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ نیول چیف کے حکم کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فورم استعمال کریں، عدالت نے ہائیکورٹ کومعاملے پر جلد سماعت مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ نمٹادیا۔