منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھیج دیا گیا
لاہور (اپنے نامہ نگار سے+ آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کیلئے نیب کی استدعا مسترد کر دی۔ احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ مجھے ان کی حراست میں 85 دن ہوچکے ہیں۔ 26 اکتوبر 2018ء کو آمدن سے زائد اثاثہ جات میں انکوائری شروع ہوئی۔ نیب نے جو سوالنامہ دیا وہ پرانا ہے، اس کا جواب دے دیا۔ میں نے ان سے کہا جو آپ پوچھ رہے ہیں وہ پہلے آپ مجھ سے پوچھ چکے ہیں۔ نیب کے تفتیشی افسر حقائق کے برعکس باتیں کررہے ہیں۔ عدالت نے نیب کو ایک ہفتے میں تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ تفتیشی افسر کو حکم نامہ کا بتایا تھا کہ تحقیقات کرلیں۔ لیکن تفتیشی افسر نے ہفتے میں صرف 15 منٹ مجھ سے ملاقات کی۔ جس کے جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ یہ کوئی سوال کا جواب دینے کو تیار ہی نہیں ہیں۔ اب کیا ہم تفتیش ہی نہ کریں۔ شہباز شریف کو تحریری سوالنامے فراہم کیے مگروہ جواب نہیں دے سکے۔ دوسری طرف منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔ احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغاز کیا۔ رابعہ عمران کے خلاف اشتہاری کارروائی کے اشتہارات آویزاں کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو میں شہبازشریف نے کہا ہے کہ بیٹی مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کے کمرے میں دھاوا‘ دروازہ توڑنا‘ جھوٹے مقدمے کا اندراج قابل مذمت اور فسطائیت کا ثبوت ہے۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق شہباز شریف کو بی کیٹیگری کی سہولیات دینے کا فیصلہ نہیں ہوا۔ جبکہ پنجاب حکومت نے اپوزیشن لیڈر کو اے سی کی سہولت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو وہ سہولتیں نہ دی جائیں جو قانون کے مطابق نہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے وزیراعلیٰ کے احکامات سے جیل حکام کو آگاہ کر دیا۔