ایل این جی ریفرنس،شاہد خاقان عباسی اور دیگر پر فردِ جرم عائد کرنے کی استدعا مسترد
اسلام آباد(نا مہ نگار)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کرتے ہوئے نیب کی سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان پر فوری فردِ جرم عائد کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔منگل کواحتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی۔سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 12ملزمان اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر 2غیر ملکی ملزمان فلپ ناٹمن اور شنا صادق عدالت میں حاضر نہ ہوئے۔قومی احتساب بیورو (نیب)نے شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر حاضر ملزمان پر فردِ جرم عائد کرنے کی استدعا کی۔جس پر شاہد خاقان کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے نیب دراخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی ملزمان نہیں آرہے تو پہلے وارنٹ جاری کیے جائیں۔جج اعظم خان نے شاہد خاقان و دیگر پر فوری فرد جرم کی تاریخ مقرر کرنے کی نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پہلے غیر ملکی ملزمان سے متعلق فیصلہ کریں گے کہ انہیں دوبارہ سمن بھیجنے ہیں یا وارنٹ۔ دفتر خارجہ کے ذریعے بھیجے گئے سمن کی تعمیلی رپورٹ آنے کا انتظار کر لیتے ہیں۔۔نیب نے عدالت سے فلپ ناٹمین اور شنا صادق کا کیس الگ کرنے کی درخواست کر دی۔نیب نے استدعا کی کہ عدالت غیر ملکی ملزمان کا کیس الگ کر کے شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کرے لیکن عدالت نے نیب کی استدعا مسترد کر تے ہوئے ایل این جی ریفرنس سے متعلق کیس کی سماعت 11نومبر تک ملتوی کردی۔۔پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جس ملک میں انصاف نہ ملے تو وہ ملک نہیں چل سکتا۔انہوں نے کہا کہ جہاں وفاق صوبے پر حملہ آور ہو وہاں کون سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں۔