قائمہ کمیٹی انصاف‘ کلبھوشن سے متعلق بل منظور‘ اپوزیشن کی مخالفت
لاہور (نیٹ نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت ہوا جس میں اہم بل پیش کیے گئے۔ اجلاس میں حکومت نے کلبھوشن آرڈیننس کو بل کی صورت میں قائمہ کمیٹی میں پیش کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کا حکم دیا۔ کلبھوشن گرفتار ہوا اور پھانسی ہوئی تو حکومت (ن) لیگ کی تھی اور (ن) لیگ نے کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف نے سزا پر نظرثانی کیلئے مکینزم بنانے کی ہدایت بھی کی۔ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل کرنے کیلئے آرڈیننس لایا گیا۔ بھارت چاہتا تھا پاکستان قانون سازی نہ کرے اور معاملہ دوبارہ عالمی عدالت میں جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ آرڈیننس پڑھے بغیر کہا جا رہا ہے کہ کلبھوشن کی سزا معاف کی گئی۔ کلبھوشن کے معاملے پرسیاست نہیں کرنی چاہیے۔ آرڈیننس نہ لاتے تو پاکستان پر توہین عدالت کے جرم میں پابندیاں عائد ہو سکتی تھیں۔ بعدازاں قائمہ کمیٹی نے کثرت رائے سے کلبھوشن سے متعلق بل منظور کیا۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں ن لیگ، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی نے بل کی مخالفت کی۔ لیگی رکن قومی اسمبلی محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ کلبھوشن کو این آر او دیا جا رہا ہے۔