• news

کیپٹن(ر) صفدر گرفتاری: وزیراعظم ذمہ دار، امید ہے عدالتیں سوموٹو لیں گی: مسلم لیگ ن

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ ن کے رہنما اور پی ڈی ایم کے جنرل سیکرٹری شاہد خاقان عباسی  کا کہنا ہے کہ آئی جی کے گھر کا محاصرہ اور اغوا کا ذمہ وزیراعظم عمران خان پر عائد ہوتا ہے۔ کیپٹن ر صفدر والا معاملہ چار دن سے چل رہا ہے، معاملے کی کئی پیچیدگیاں اور حقائق آہستہ آہستہ سامنے آرہے ہیں، معاملات بہت سنگین ہیں، آئین کو توڑا گیا، حقیقت یہ ہے کہ حکومت چادراور چار دیواری کو پامال کرنے میں مصروف ہے اور اس کا حکم براہ راست وزیراعظم عمران خان دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ناصرف خود حلف توڑا بلکہ اپنے ساتھ افسروں کو بھی حلف توڑنے کا حکم دیا، وفاق صوبے پر حملہ آور ہوا جو ایک حقیقت ہے، آئی جی سندھ کو اغوا کرکے مقدمہ درج کرنے کا دباؤ ڈالا گیا،  ہم نے بھی اکیس اکتوبر کو ایف آئی آر کی درخواست دی مگر ابھی تک درج نہیں ہوئی، تفتیش کیسے ہوگی کون کرے گا اس کا تعین کرنا مشکل ہے۔ وزیراعظم نے اس سارے معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے، اس لئے بلاول بھٹو نے آرمی چیف سے تمام واقعے کی تحقیقات کی درخواست کی، لیکن ہوٹل توڑنے کی تحقیقات آرمی چیف کے دائرہ اختیار میں نہیں، آرمی ایکٹ کے تحت آرمی چیف صرف اپنے افسروں کی تفتیش کرسکتے ہیں، شواہد موجود ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کرنے کا حکم دیا، تمام تر ذمہ داری وزیراعظم پر عائد ہوتی ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک تسبیح پڑھتے ہیں میں این آر او نہیں دوں گا، جبکہ ملک دشمن بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو عمران خان نے سپر این آر او دیا اور اس  کو اپیل کا حق دینے کیلئے زبردستی بل منظور کرایا گیا۔ عمران خان انتقام کا ایجنڈا رکھتے ہیں، اور اپنا اقتدار بچانے کیلئے ہر قسم کا سودا کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کی پہلی اور آخری میٹنگز مقدمات کے حوالے سے ہوتی ہے۔ پاکستان کی طاقت کو نقصان پہنچانے کیلئے ان کو مسلط کیا گیا۔کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کا الزام وزیراعظم پر لگاتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کہا ہے کہ یہ احکامات وزیراعظم کے علاوہ اور کوئی نہیں دے سکتا۔ قانون کے تحت چیف آف آرمی سٹاف اپنے افسران کی تفتیش کر سکتے ہیں کہ انہوں نے غلط کام تو نہیں کیا۔ ہوٹل کے توڑنے کی تفتیش کا دائرہ اختیار فوج کے پاس نہیں۔ وزیراعظم کو جواب دینا ہوگا انہوں نے آئین کو توڑا ہے۔معاملات غیر معمولی نوعیت کے ہو گئے ہیں۔ ہمیں یہ بھی توقع تھی کہ یہ معاملہ سینٹ میں اٹھایا جائے گا اور کمیٹی قائم کی جائے گی تاہم یہ بھی نہیں ہوا۔ پارلیمان بھی مفلوج ہے۔ عدالتیں بھی خاموش ہیں تو انصاف کہاں سے ملے گا۔ ہمیں امید ہے کہ عدالتیں اس پر از خود نوٹس لیں گی اور نہیں لیتی تو ہم قانونی حق رکھتے ہیں۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کیلئے اس کے نام سے ایک خصوصی قانون تیار کیا ہے۔  بھارتی جاسوس کیلئے حکومت سپر این آر او کیوں دے رہے ہیں یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انہوں نے کشمیر کا سودا کیا ہوا ہے۔آئی این پی کے مطابق احسن اقبال نے کہا نیکٹا کے تھریٹ جاری ہوتے رہتے ہیں،پی ڈی ایم کی تحریک جاری رہے گی، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سیاسی قائدین اور جلسوں کی سکیورٹی کی موثر پیش بندی کرے اور نا خوشگوار واقعات کو نہ ہونے دے،کسی بھی جماعت کا جمہوری حق ہے کہ وہ جلسے کرے

ای پیپر-دی نیشن