• news

بنک قرضوں کیلئے غریبوں کو آسانی، عزت نفس کا خیال رکھا جائے: عمران

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) عمران خان  نے کہا کے تمام صوبے آن لائن پورٹل کا بھر پور استعمال کریں تاکہ منظوری کے عمل کو مکمل طور پر شفاف اور جلد ممکن بنایا جائے۔ انہوں  نے تاکید کی کے غریب افراد کو بینکوں سے قرضوں کے حصول کے دوران ہر قسم کی آسانی فراہم کی جائے اور خاص طور پر ان کے عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہائوسنگ، تعمیرات و ڈیویلپمنٹ کا اجلاس  ہوا۔ گورنر سٹیٹ بینک نے غریب اور متوسط طبقے کے لیے آسان اقساط پر قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ نیشنل بینک، الائیڈ بینک، میزان بینک، بینک الحبیب، حبیب بینک اور بینک آف پنجاب کے سربراہوں نے وزیر اعظم کو نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت  قرضوں کی فراہمی کے بارے میں آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کے قرضوں کی حصول کے عمل کو آسان ترین بنایا گیا ہے اور اس ضمن میں برانچز میں الگ ڈیسک بنائے گئے ہیں۔ پرائیویٹ بینک اسلامی اور روایتی بینکاری دونوں کے تحت قرضے فراہم کریں گے۔ بینکوں کے سربراہان نے حکومت کو تعمیرات سیکٹر کے فروغ اور غریب طبقے کو اپنا گھر بنانے کی سہولت مہیا کرنے پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے وزیر اعظم اور حکومتی معاشی ٹیم کو کرونا وبا کے پیش نظر کاروباری طبقے بشمول بینکوں کے لیے کیے گئے اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے قرضوں کی فراہمی کے عمل کو کم مدت بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ قرضہ لینے والے افراد کے کوائف کی تصدیق جلد ہو سکے۔ وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ مزید پرائیویٹ بینک بھی قرضوں کی فراہمی شروع کر دیں گے۔ چیف سیکریٹری پنجاب نے اجلاس کو بتایا کے تعمیرات اور بلڈرز کے لیے آن لائن پورٹل کا اجرا کیا جاچکا ہے ۔ متعلقہ اداروں کو بھی آن لائن پورٹل کے ذریعے منسلک کیا گیا ہے تاکہ منظوری کے عمل میں تاخیر نہ ہو۔ وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان کے معروف برآمد کنندگان کی ملاقات  کی ‘ وفد میں  اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس، پاکستان بزنس کونسل، آٹو موبیلز سیکٹر، ٹینرز ایسوسی ایشن، ہوزری، فشریز، گارمنٹس، فارماسوٹیکل انڈسٹری، سٹیل، ٹیکسٹائل  و دیگر صنعتوں سے وابستہ ممتاز کاروباری شخصیات شریک تھیں۔ وفد نے برآمدات میں اضافے کے حوالے سے حکومتی پالیسی اور اقدامات پر وزیر اعظم اور ان کی معاشی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفد نے وزیر اعظم کو بتایا کہ حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا  ہے جس کے نتیجے میں معاشی عمل میں تیزی آئی ہے۔ وفد نے ایکسپورٹ میں اضافے اور ملکی استعداد کو بروئے کار لانے کے حوالے سے مختلف تجاویز وزیرِ اعظم کو پیش کیں۔ وزیرِ اعظم  نے کہا کہ صنعتی شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کی بدولت نہ صرف ملک میں معاشی عمل تیز ہوگا، نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ اس سے دولت کی پیداوار ممکن ہوگی جس سے ملکی معیشت مستحکم ہوگی۔ عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں ایف بی آر  اور ٹیکس کے نظام میں اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کے لئے ٹیکس بیس میں اضافہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ ایف بی آر کو جدید خطوط پر استوار کرنا حکومتی ترجیحات کا حصہ ہے۔  ایف بی آر  اور ٹیکس کے نظام میں ٹیکنالوجی  متعارف کرائی جائے تاکہ اس نظام کی شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے کہ غیر ضروری ودہولڈنگ ٹیکسز کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ ٹیکس گزاروں کے لئے نظام خصوصاً گوشواروں کا نظام آسان بنایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لئے ٹیکس کے نظام کو سہل بنانے کی اہمیت پر خصوصی طور پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ایز کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے لہذا چھوٹے اور درمیانے درجے کے تاجروں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔  وزیراعظم  نے بھوٹان کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان کرونا سے نمٹنے کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ترجیح زندگیاں اور معیشت بچانا تھا۔ سمارٹ لاک ڈاؤن سے کرونا کا پھیلاؤ روکنے میں  مدد ملی۔ پاکستان بھوٹان  کے ساتھ تعلقات  کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان کو بدھ مت کے ورثے کا امین ہونے پر فخر ہے۔  وزیراعظم نے بھوٹانی  ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

ای پیپر-دی نیشن