• news

نواز شریف، احسن اقبال، فواد حسن سمیت متعدد کیخلاف نیب ریفرنس، راناثنا،علیم خان سے تحقیقات کی منظوری

  اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نے 11ریفرنسز دائر کرنے کی، 4 انوسٹی گیشنز اور4 انکوائریز کی منظوری دے دی ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹبلٹی نیب، ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے  شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ تمام انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 11ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔ جن میں قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں میاں محمد نواز شریف سابق وزیر اعظم، اعزاز احمد چوہدری سابق سیکرٹری خارجہ، آفتاب سلطان سابق ڈی جی آئی بی اور فواد حسن فواد سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر غیرملکی اعلی شخصیات کی سکیورٹی کیلئے غیرقانونی طریقہ سے73 سکیورٹی گاڑیاں خریدنے، من پسند افراد کو نوازنے اور ان کے غیرقانونی استعمال کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو  1952.74ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں احسن اقبال رکن قومی اسمبلی، محمد آصف شیخ، پی ایس ڈی پی سپیشلسٹ، اختر نواز گنجیرا سابق ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ، سرفراز رسول اسسٹنٹ انجینئیر، پاکستان سپورٹس بورڈ، محمد احمد، کنٹریکٹر/اونرز احمد اینڈ سنز کے خلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نارووال سپورٹس سٹی کا سکوپ تقریباً 3کروڑ سے3ارب روپے تک بڑھانے اور اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت کے پراجیکٹ کیلئے غیرقانونی طور پر وفاقی حکومت کے فنڈز ذاتی اثرو رسوخ استعمال کر کے فراہم کرنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ تیسرا فرخند اقبال سابق چئیرمین سی ڈی اے، عبدالعزیز قریشی سابق ممبر پلاننگ ایند ڈیزائین، غلام سرور سندھو، سابق ڈی جی پلاننگ، محبوب علی خان اربن پلاننگ، وقار علی خان سابق ڈائریکٹر، مسعودالرحمن سابق ڈپٹی ڈائریکٹر، محمد اشفاق، سابق اسٹیٹ منیجمنٹ آفیسر، لطیف عابد، سابق اسٹیٹ منیجمینٹ اٖفسر، شیر اعظم وزیر، سابق ڈی ڈی ای ایم، رحیم خان، سابق ڈی ڈی بلڈنگ کنٹرول سی ڈی اے اور سید تحسین کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کلینک کے پلاٹ  کو کمرشل مقاصد کیلئے استعمال اور بعد زاں غیر قانونی طور پر لیز کی مدت میں اضافہ کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںسکندر جاوید سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر کلین ڈرنکنگ واٹر فار آل، جمیل باجوہ، جنرل منیجر نیسپاک، افتخار علی، پراجیکٹ منیجر نیسپاک، جہازیب خان پرنسپل انجینئیر، شہاب انور خواجہ، سابق سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ، عبدالمعید فاروقی ،چیف ایگزیکٹو آفیسر، میسرز آئیڈیل ہائیڈرو ٹیک سسٹم کے خلاف بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو9.012ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ نے شاہد خان سابق سیکرٹری داخلہ/سابق چئیرمین نیشنل پولیس فائونڈیشن، محمد رفیق حسن، سابق منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل پولیس فائونڈیشن، طارق حنیف سابق ڈائریکٹر ہائوسنگ نیشنل پولیس فائونڈیشن اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طورپر نیشنل پولیس فائونڈیشن ہائوسنگ سکیم میںکمرشل پلاٹ کی الاٹمنٹ کا الزام ہے۔ جس کو بعد ازاں تقریبا 4کروڑ روپے میں فروخت کردیا، جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔ ہارون رشید سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر این ٹی ایس اسلام آباد، وقار سمیع خان ،سابق کمپنی سیکرٹری این ٹی ایس،فیض الابرار، سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر این ٹی ایس اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی ک کے ذریعے لوٹنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 34.74ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں وسیم اجمل،سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر،پنجاب صاف پانی کمپنی سائوتھ ،عمران علی یوسف ،چیف ایگزیکٹو آفیسرمیسرز علی اینڈ فاطمہ ڈویلپرزکے خلاف بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے باہمی ملی بھگت سے زیر تعمیر عمارت کرائے پر لینے اور قومی خزانے کو 24.7ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔بورڈ کے اجلاس میںمحمد عثمان انور سابق ڈی جی سپورٹس،ولایت علی شاہ،سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس بورڈپنجاب،محمد طارق مقصود وٹو سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس بورڈ پنجاب محمد حفیظ بھٹی سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس بورڈپنجاب اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میں خردبردکا الزام ہے۔ اجلاس میں اقبال زیڈ احمد چئیرمین ایسو سی ایٹ گروپ/چیف ایگزیکٹیو آفیسر جے جے وی ایل ) JJVL)،فصحیح احمد ،رضی الدین احمد،عاصم افتخار،ڈائریکٹر فنانس جے جے وی ایل،قاضی ہمایوں فرید ڈائریکٹر جے جے وی ایل ،سلامت علی ،جنرل منیجر فنانس ایل یو بی اینڈ مہران،طارق محمود اور محمد رمضان فرنٹ مین کے خلاف بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر مبینہ طورپربدعنوانی اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 28.995ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں غلام اکبر سہو سابق ڈی جی آڈٹ حکومت سندھ،امتیاز علی سہو،میڈیکل آفیسر بیسیک ہیلتھ یونٹ خیرپور،عمران علی سہوسابق ڈی بی آفیسرسندھ ایجوکیشن فائنڈیشن کراچی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر مبینہ طورپرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں نواب محمد اسلم خان رئیسانی سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان، میر لشکری رئیسانی، میر عبدالنبی رئیسانی، دوستین خان جمالدینی ،سابق سیکرٹری خزانہ حکومت بلوچستان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپراختیارت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے حکومت بلوچستان کے خزانہ سے خود اور اپنے رشتہ داروں کو غیر قانونی طور پر نوازنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریبا81کروڑ 70لاکھ  روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 4 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں رانا ثناء اللہ خان رکن قوی اسمبلی اور دیگر، علیم خان رکن پنجا ب اسمبلی اور دیگر ،میسرز اسلام آباد ٹیسٹنگ سروسز (ITS) پرائیویٹ لمیٹڈکی انتظامیہ اور دیگر، یوسف بیگ مرزا سابق منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں (4) انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ جن میں ڈاکٹر اللہ دتہ رضا چوہدری سابق ڈائریکٹر جنرل عبدالسلام سکول آف میتھمیٹکل سائنسز، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور اور دیگر، اختر عباس بھر وانہ سابق جنرل منیجر ٹیوٹا لاہور اور دیگر، ظہیر عباس پراپرائٹر گلوبل ٹریڈنگ ،ستارہ انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ ،فیصل آباد، فیسکو، سی پی پی اے، نیپرا کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔ ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں محمد عاشق ایکسئین اور دیگر کے خلاف انکوائری اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔ چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ، کرپشن فری پاکستان اور میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت 466 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ۔نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ نیب پاکستان کا انسداد بدعنوانی کا قومی ادادرہ ہے۔نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانو ن کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا جا سکے۔ چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے علاوہ انوسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکوٹرز پوری تیاری کے ساتھ معزز عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جاسکے۔   

ای پیپر-دی نیشن