کابل: خودکش حملہ‘ بم دھماکہ‘ 29 افراد ہلاک: ہر قسم کی دہشتگردی کیخلاف‘ پاکستان کی مذمت
کابل‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) کابل میں کچھ دیر کے وقفے سے ہونے والے دو دھماکوں میں29 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ پاکستان نے مذمت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پہلا بم حملہ کابل کے مشرقی علاقے میں بس میں ہوا۔ 3 خواتین سمیت 9 مارے گئے۔افغان صوبے غزنی کے ترجمان وحیداللہ جمعہ زادہ نے بم دھماکے میں ہلاکتوں کے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب بس کابل سے غزنی سے جا رہی تھی۔ غزنی کے پولیس ترجمان نے حملے کا ذمہ دار طالبان کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بم دھماکے میں 4 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تاہم طالبان کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ مذکورہ بم دھماکے کے چند گھنٹوں بعد کابل میں واقع ایک تعلیمی مرکز کے قریب خود کش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں نے بتایا کہ خود کش حملہ آور سینٹر میں داخل ہونا چاہتا تھا لیکن گارڈ نے اسے پہچان لیا جس کے بعد خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ پاکستان نے کابل میں تعلیمی مرکز کے باہر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کابل میں دہشت گرد حملے میں کئی معصوم انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔ دہشت گرد حملے میں عورتوں اور بچوں سمیت کئی افراد زخمی ہوئے۔ متاثرین کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔