بھارتی آبی جارحیت: چناب میں پانی کی آمد مزید کم ہوکر 9 ہزار326 کیوسک رہ گئی
سیالکوٹ (نامہ نگار)مقبوضہ کشمیر کے بگلیہارڈیم پر بھارت کی طرف سے بیالیس سال پرانے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے دریائے چناب کا پانی روکے جانے کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے پانی کی آمد مزید کم ہوکر9ہزار تین سو26کیوسک رہ گئی اور دریائے چناب کا بانوے فیصد سے زائد حصہ خشک ہوگیااور دریائے چناب سے نکلنے والی نہر مرالہ راوی لنک دس روز سے مکمل بند جبکہ دوسری نہر اپرچناب میں پانی کا بہائو 30ہزار کیوسک سے کم ہوکر سات ہزار نو سو کیوسک رہ گیا جس کی وجہ سے سیالکوٹ ، پسرور ، نارووال ، سمبڑیال، ڈسکہ اورگوجرانوالہ ودیگر اضلاع کی ہزاروں ایکٹر زرعی اراضی کو کسان ٹیوب ویلوں کا پانی لگانے پر مجبور رہے ، سابق صدر جنرل ایوب خان دور میں ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت دریائے چناب میں ہر لمحہ55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے چالیس سال قبل دریائے چناب پر مقبوضہ کشمیر میں بگلیہارڈیم تعمیر کیااورپانی روک کر پاکستان کے دریائے چناب اورنہروں کے علاوہ ہزاروں ایکٹر زرعی رقبے کی فصلوں کو نقصان پہنچایا۔