• news

پاکستان کوجی ایس پی پلس سے فائدہ اٹھانے کیلئے 27 سمجھوتوں پر عمل درآمدیقینی بنانا ہو گا،یورپی یونین   

اسلام آباد ( جاوید صدیق) پاکستان میں جی ایس پی پلس سمجھوتے کو جاری رکھنے اور اس سے فائدہ اٹھانے کیلئے ان 27 سمجھوتوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہو گا جن پر پاکستان دستخط کر چکا ہے۔ پاکستان میں یورپی یونین کی طرف سے جاری کی گئی ایک تازہ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے جی ایس پی پلس سمجھوتے کے تحت جنوری 2014 سے اب تک اپنی برآمدات میں 65 فیصد اضافہ کیا ہے جبکہ یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو برآمدات میں 44.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ پاکستان کی مجموعی برآمدات میں سے 35 فیصد یورپی یونین کے ممالک کو جاتی ہیں جبکہ پاکستان اپنی برآمدات کا 16 فیصد امریکہ کو صرف 8 فیصد چین کو بھیجتا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ ہر دو سال بعد یورپی کمیشن یورپی پارلیمنٹ کو رپورٹ پیش کرتا ہے کہ پاکستان نے کل 27 شرائط کو کس حد تک پورا کیا ہے جن کی بنیاد پر اسے جی ایس پی پلس سمجھوتے کے تحت اپنی برآمدات پر مراعات دی گئیں۔دستاویز میں بتایا گیا کہ جن شرائط پر پاکستان نے عمل درآمد کیا ہے ان کی چوتھی رپورٹ 2022 میں پیش ہو گی۔ یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان نے چند سمجھوتوں پر عمل درآمد میں پیش رفت کی ہے۔ ان میں خواجہ سرائوں کے حقوق کے تحفظ کا قانون، غیرت کے نام پر قتل، گھریلو تشدد کے خاتمے کیلئے قوانین بنائے گئے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ پارلیمنٹ نے نیشنل کمیشن فار ہیومین رائٹس کی طرف سے انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے پیش کی گئی سفارشات کی پارلیمنٹ نے توثیق کی ہے۔ پاکستان نے بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے کیلئے نیشنل چائلڈ لیبر سروے کا بھی آغاز کیا ہے۔ پاکستان نے انسانی حقوق کے تحفط کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد شروع کی ہے۔ پاکستان میں جبری گمشدگیوں کے خاتمے کیلئے قانون سازی کا عمل جاری ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ یورپی یونین نے پاکستان سے کہا ہے کہ  وہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن آئی ایل او کے تحت کنونشن نمبر 87 اور 97 پر عمل درآمد کرے جن کا تعلق ایکسپورٹ پراسیسنگ زون سے ہے۔ دستاویز میں یہ بھی کہا گیا کہ یورپی یونین نے پاکستان سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ سزائے موت دینے کیلئے ان جرائم کی تعریف کرے جن پر یہ سزا دی جاتی ہے۔ صحافیوں کے تحفظ اور ان کی فلاح کیلئے قانون سازی کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ یورپی یونین پاکستان کا دوسرا بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور اس کی پاکستان سٹاک میں سرمایہ کاری 7.4 فیصد ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن