چونیاں‘ پاکپتن‘ ساہیوال‘ دیپالپور میں گیس لوڈ شیڈنگ‘ چولہے ٹھنڈے‘ شہریوں کا احتجاج
چونیاں/ دیپالپور/ ساہیوال/ پاکپتن (نامہ نگاران+ نمائند گان نوائے وقت) سردیاں شروع ہوتے ہی چونیاں دیپالپور‘ ساہیوال اور پاکپتن میں سوئی گیس نایاب ہو گئی۔ گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے۔ ملازمین اور طلباء بھوکے گھروں سے نکلنے پر مجبور ہو گئے۔ شہریوں نے گیس بندش کیخلاف شدید احتجاج کیا اور اعلیٰ حکام سے گیس کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔ دیپالپور میں ایمپلائز یونین کے عہدیداران نے محکمہ سوئی گیس کی نجکاری کے خلاف علامتی احتجاج کیا۔ چونیاں میں صبح اور شام کے اوقات میںگیس نایاب ہو گئی۔ ملازمین بغیر ناشتہ کئے سکولوں اور دفاتر میں جانے پر مجبور ہیں۔ شہریوں کا اعلی حکام سے فوری نوٹس کا مطالبہ۔ سردی کا موسم شروع ہونے سے پہلے ہی چونیاں شہر کے علاقوں چوک کھاریانوالہ، فاروق اعظم سٹریٹ، محلہ مسجد کھجور والی، محلہ ملہوتراں، گلی کوڈی پیر، محلہ قصاباں و دیگرعلاقوں میں سوئی گیس صبح و شام کے اوقات میں غائب ہو جاتی ہے۔ بچے بغیر ناشتہ کئے اور نوکریوں پر جانیوالے ملازمین بغیر کھائے اپنی ملازمتوں پر جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ دیپالپور میں مرکزی قیادت کی ہدایت پر ایمپلائز یونین کے عہدیداران اور ممبران نے سوئی نادرن گیس کی نجکاری کے فیصلہ کے خلاف علامتی احتجاج کیا چودھری کاشف کمبوہ مہر ابراہیم رانا انعام اللہ محمد طاہر ملک امانت و دیگر نے کہا کہ ہم اس علامتی احتجاج کے ذریعے حکومت وقت کو سوئی گیس کا بٹوارہ روکنے کیلئے اپنے مطالبات پیش کرنا ہے۔ ساہیوال میں سوئی نادرن گیس ساہیوال ریجن کے ملازمین نے اپنے مطالبات کی حمایت میں علامتی ہڑتال اور ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس کی قیادت سی بی اے یونین کے عہدیدار طارق کمبوہ نے کی اور احتجاجی جلسہ سے خطاب کر تے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت سوئی نادرن گیس کی نج کاری کا فیصلہ واپس لے اور سوئی نادرن گیس کی کمپنیاں بنا کر پرائیویٹ اجارہ داری قائم نہیں کر نے دیں گے ۔جس سے لاکھوں ملازمین کا مستقبل خطرہ میں پڑ جائے گا ۔ پاکپتن میں شہر فرید میں سوئی گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری، محکمہ سوئی گیس کی جانب سے گیس کی بندش کا نیا شیڈول تاحال جاری نہ کیا جاسکا۔ محکمہ سوئی گیس کی جانب سے صبح 10 بجے 12بجے، دوپہر 3 بجے سے شام 5 بجے اور رات دس بجے لے کر 12 بجے سے سوئی گیس بند کر دی جاتی ہے۔ شہر فرید کی سیاسی و سماجی حلقوں نے وزیراعظم عمران خان و دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے ک کہ گیس کی لوڈ شیڈنگ کی بندش کو ختم کیا جائے اور اسکول جانے والے بچوں کے لئے آسانی پیدا ہو۔