بھارت پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات،افغان امن عمل سبوتاژکرنا چاہتا ہے: طاہر اشرفی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان علماء کونسل اور معاون خصوصی وزیراعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پشاور مدرسہ میں بم دھماکہ قابل افسوس، قابل مذمت ہے۔ قرآن و حدیث پڑھنے والے طلباء پر حملے کرنے والے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں۔ پاکستان دشمن قوتیں پاکستان کی افغانستان کیلئے امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں۔ پاکستانی قوم، فوج اور سلامتی کے اداروں نے پہلے بھی ملک دشمن قوتوں کو ناکام بنایا ہے اور آئندہ بھی ناکام بنائیں گے۔ یہ باتیں انہوں نے مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر مولانا نعمان حاشر، مولانا شفیع قاسمی، مولانا محمد خان لغاری، مولانا ابوبکر شاہ، علامہ سجاد حیدر، علامہ اکبر ساقی، مولانا قاسم قاسمی، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا ابوبکر صابری، مولانا نائب خان، مولانا شہبا، مفتی حفیظ الرحمن، مولانا ذوالفقار اور دیگر بھی موجودتھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی دہشتگرد تنظیموں کی سرپرستی کر رہا ہے جو مسلم اور عالمی دنیا میں دہشتگردی کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات چاہتا ہے۔ بھارتی خفیہ ادارے نے پاکستان میں فرقہ وارانہ لسانی فسادات اور پاکستان کی افواج کے خلاف مہم چلانے کی پلاننگ کر رکھی ہے۔ جس کیلئے وہ سوشل میڈیا سمیت تمام ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔ دریں اثناء حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے قومی یکجہتی کونسل کے وفد سے ملاقات کے دوران فرانس میں رسول اکرم کے خاکوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کے صدر نے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان فساد کروانے کی کوشش کی ہے۔ حکومت پاکستان تمام اسلامی ممالک اور عالمی دنیا سے رابطے میں ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ وزیراعظم کی ہدایت پر اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ ملکر موثر اور اجتماعی موقف اپنا رہی ہے۔ رسول اکرمؐ پوری کائنات کیلئے رحمت ہیں۔ آزادی اظہار کا مطلب قطعی طور پر مقدسات کی توہین نہیں ہو سکتا۔