• news

پاکستان کسٹمز،ایف بی آر اور افغانستان کسٹمز کے درمیان معاہدے پر دستخط

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان کسٹمز،فیڈرل بورڈ آف ریوینیو اور افغانستان کسٹمز کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ پاکستان کسٹمز کی طرف سے سید محمد طارق ہودا، ممبر کسٹمز آپریشنزاور افغانستان کسٹمز کی طرف سے خلیل اللہ صالح زاد، ڈائیریکٹر جنرل افغان کسٹمز ڈیپارٹمنٹ نے معاہدے پر دستخط کئے۔ تقریب میں افغانستان کی وزارت کامرس اور صنعت کے وزیر نثار احمد گھوریانی اور چئیر مین ایف بی آر محمد جاوید غنی بھی موجود تھے۔ کسٹمز تعاون کے معاہدے پر دستخط وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات کے نتیجے میں کئے گئے ہیں۔ اس معاہدے کے باعث دونوں ممالک کے کسٹمز ڈیپارٹمنٹ الیکٹرانک طریقے سے معلومات کا تبادلہ کریں گے۔ وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل درآمد کو یقنی بنانے کے لئے دونوں ممالک کے کسٹمز ڈیپارٹمنٹ نے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کئے۔ممبر کسٹمز آپریشنز سید محمد طارق ہودا نے کہا کہ معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے کسٹمز ڈیپارٹمنٹس کی شب و روز محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے معاہدے کے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔ معاہدے کے مطابق کارگو کی کلیرنس کم سے کم وقت پر ہو سکے گی جس کے باعث درآمدات، برآمدات اور ٹرانزٹ کارگو تجارت کو فروغ ملے گا۔ اس معاہدے کے مطابق سمگلنگ کی روک تھام کو موثر انداز سے کنٹرول کیا جا سکے گا۔ ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی چوری میں کمی آئے گی۔ دونوں ممالک کے کسٹمز ڈیپارٹمنٹس کے درمیان تعاون کو فروغ ملے گا۔ معاہدے کی وجہ سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے میں تجارت کو فروغ ملے گا۔بارڈر کراسنگ پوائینٹس پر کلیرنس اور سروس ڈیلیوری کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد افغان کامرس وزیر نثار احمد گھوریانی نے پاکستان اور افغانستان کے کسٹمز اداروں کو اہم سنگ میل حاصل کرنے پر مبارک باد دی۔انہوں نے معاہدے کو دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے لئے خوش آئند قرار دیا۔چیئر مین ایف بی آر محمد جاوید غنی نے دونوں ممالک کیدرمیان برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالی اور ان تعلقات کو دونوں ممالک کے لئے قیمتی اثاثہ قرار دیا۔ڈائیریکٹر جنرل افغان کسٹمز ڈیپارٹمنٹ خلیل اللہ صالح نے کہا کہ معاہدے کے نتیجہ میں تجارتی سیکیورٹی کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کو بڑھانے کے بہت سے مواقع ہیں۔ تقریب میں دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی بھی بڑی تعداد میں موجود تھی۔ چئیرمین ایف بی آر اور ممبر کسٹمز آپریشنز نے بزنس کمیونٹی سے بات چیت میں حکومت پاکستان کی طورخم بارڈر پر کسٹمز کلیرنس کی کاوش کا ذکر کیا جس سے تجارت کو فروغ ملا ہے۔ بزنس کمیونٹی نے پاکستان کسٹمز کے اقدامات کی تعریف کی۔معاہدے کے مطابق کارگو کی کلیرنس کم سے کم وقت پر ہو سکے گی جس کے باعث درآمدات، برآمدات اور ٹرانزٹ کارگو تجارت کو فروغ ملے گا۔

ای پیپر-دی نیشن