• news

اشتہاری، مفرور گرفتار کرکے لوٹی دولت برآمد کی جائے: جسٹس (ر) جاوید اقبال

اسلام آباد (پ ر +نا مہ نگار)  ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی نے اجلاس کو بتایا کہ ڈائریکٹر میسرز بحریہ ٹاؤن پرائیویٹ لمیٹڈ زین ملک کی 6 مقدمات میں 9 ارب 5 کروڑ 5 لاکھ 54 ہزار34 روپے کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی ہے۔  جو کہ نیب کی تاریخ کی سب سے بڑی پلی بارگین ہے۔یہ پلی بارگین احتساب عدالت اسلام آباد نے منظور کی ۔نیب چیئرمین جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔ چیئر مین نے کہا نیب راولپنڈی کی شاندار کارکردگی کا نیب کی مجموعی کارکردگی میں اہم کردار ہے۔ نیب کرپشن فری پاکستان کے لئے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب راولپنڈی کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبیلٹی سید اصغر حیدر، ڈی جی آپریشن نیب ظاہر شاہ، ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی اور نیب ہیڈکوارٹرز کے دیگر حکام نے شرکت کی۔  نیب راولپنڈی ان مقدمات کی تحقیقات کررہا تھا۔ ان مقدمات میں جعلی بنک اکائونٹ سکینڈل کے مقدمہ نمبر 04/2018 جو کہ ایف آئی اے سب سرکل کراچی نے 6 جولائی 2018 میں سرکاری افسران اور دیگر کے خلاف درج کیا تھا جو کہ حسین لوائی اور دیگر کے مقدمہ میں ریفرنس نمبر 02/2019 کو بنکنگ کورٹ کراچی میں منتقل ہوا۔ اس مقدمے میں 2 ارب 12 کروڑ 97 لاکھ 89ہزار 550 روپے کی رقم واجب الادا تھی۔ میسرز پنک ریذیڈنسی اور دیگر کے خلاف سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ/ ریگولرائزیشن میں اختیارات کے ناجائز استعمال، جعلی بنک اکائونٹس سکینڈل کے خواجہ عبدالغنی مجید اور دیگر کے خلاف ریفرنس نمبر 14/2019 میں ایک ارب 56 کروڑ 30 لاکھ 19 ہزار 920 روپے کی رقم واجب الادا تھی۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن میں ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے منظور قادر کاکا اور دیگر کے خلاف ریفرنس نمبر 14/2019 میں 20 کروڑ روپے کی رقم واجب الادا تھی۔ جعلی بنک اکائونٹس سکینڈل میں بحریہ ٹائون سے اے پی ایس مشتاق احمد اور زین ملک کے مشترکہ اکائونٹ سے 8.3 ارب روپے کی رقم جعلی اکائونٹس میں منتقلی کے کیس میں 3 کروڑ 17 لاکھ 94 ہزار 564 روپے کی رقم واجب الادا تھی۔ جعلی بنک اکائونٹس سکینڈل میں جے وی اوپن 225 کے ذریعے زرداری گروپ کو 1.22 ارب روپے کے مقدمہ میں 17 کروڑ روپے کی رقم واجب الادا تھی۔ میسرز بحریہ ٹائون پرائیویٹ لمیٹڈ کے اکائونٹ اور زین ملک اور مشتاق احمد کے مشترکہ اکائونٹ سے جعلی اکائونٹ میں رقم منتقلی کے کیس میں 4 ارب 95کروڑ 59 لاکھ 50 ہزار روپے کے رقم موجود تھی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے میاں وسیم عرف لکی علی کی 1.95 ارب روپے کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی ہے ۔ احتساب عدالت نے مضاربہ کیس میں ملزم مطیع الرحمن کو 12 سال قید اور 170 ملین روپے جرمانہ کی سزاسنائی ہے۔ مضاربہ کرپشن ریفرنس میں غلام رسول ایوبی کو 10 سال قید اور 3.7 ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب راولپنڈی کے ایک اور مقدمے میں اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں مفتی احسان الحق کو 10 سال قید اور 9 ارب روپے جرمانہ جبکہ دیگر 9 ساتھی ملزمان کو ایک ارب جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی نے بتایا کہ  اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا عرفان نعیم منگی کی سربراہی میں نیب راولپنڈی کی  کارکردگی کو سراہا انہوں نے نیب راولپنڈی کے تمام افسران و اہلکاران کو ہدایت کی کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لئے بلاامتیاز پالیسی پرعمل کرتے ہوئے بھر پور کوششیں کی جائیں۔  میرٹ اور شفافیت پر عمل کرتے ہوئے متعلقہ احتساب عدالتوں میں مقدمات کی قانون کے مطابق مئوثر پیروی کی جائے۔ بدعنوان عناصر، اشتہاریوں اور عدالتی مفروروں کو گرفتار کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں تاکہ ان سے لوٹی گئی رقم برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی جا سکے۔

ای پیپر-دی نیشن