پارلیمنٹ، پی ٹی وی حملہ کیس: عمران بری، 5 وزراء پر 12 نومبر کو فرد جرم لگے گی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+خصوصی نمائندہ ) عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کو پارلیمنٹ ،پی ٹی وی حملہ کیس میں بری کر دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کی پارلیمنٹ حملہ کیس میں بریت کی درخواست منظور کر لی۔ عدالت نے درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا۔ وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے بریت کی درخواست پر تحریری دلائل جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ وزیر اعظم کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں پھنسایا گیا ہے اور ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہیں نہ ہی کسی گواہ نے ان کے خلاف بیان دیا۔ یہ سیاسی مقدمہ ہے جس میں سزا کا کوئی امکان نہیں، اس لیے وزیر اعظم کو بری کیا جائے۔ پراسیکیوٹر نے عمران خان کے وزیراعظم بننے سے قبل درخواست کی مخالفت کی تھی جبکہ وزیراعظم بننے کے بعد حمایت کر دی اور کہا کہ اگر عمران خان کو بری کر دیا جائے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں کیونکہ یہ سیاسی طور پر بنایا گیا مقدمہ ہے جس سے کچھ نہیں نکلنا اور صرف عدالت کا وقت ضائع ہو گا۔ خیال رہے کہ عمران خان اس مقدمہ میں اشتہاری رہ چکے ہیں اور اس وقت ضمانت پر ہیں۔ صدر مملکت عارف علوی، وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمر، شفقت محمود، صوبائی وزیر عبدالعلیم خان اور جہانگیر ترین‘ عامر کیانی‘ شوکت یوسف زئی‘ علی نواز اعوان بھی مقدمہ میں ملزم نامزد ہیں۔ عدالت نے ڈاکٹر طاہر القادری کو مقدمہ میں بدستور اشتہاری قرار دیا ہے اور دیگر ملزموں پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ دیگر ملزموں پر 12 نومبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔ صدر عارف علوی کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف کیس نہیں چلایا جائے گا اور ان کے خلای کیس داخل دفتر رہے گا۔