• news

ایاز صادق کسی کے ہاتھوں کھیل گئے، کرپٹ آقا کو خوش کیا: وزراء 

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی +سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے ابھی نندن کی رہائی سے متعلق وضاحت کے بعد مزید کوئی گنجائش نہیں رہتی۔ ایاز صادق کی گفتگو غیر ذمہ دارانہ تھی۔ اس غیر ذمہ دارانہ گفتگو کے بعد بھارت کا وہ ائیر چیف جسے ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہٹایا گیا۔ اس نے بھی چوڑے ہو کر بیانات دیے ہیں۔ پاکستان نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جسے دنیا بھر میں سراہا گیا۔ پہلے ہم نے بھارت کو سبق سکھایا اور اس کے بعد تناؤ میں کمی لانے کے لیے اقدامات کیے۔ اسے کہتے ہیں دانشمندی، لیکن بدقسمتی سے اگر اندر سے ہی ایسی بولیاں بولی جائیں گی تو اس سے سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنیوالوں کے بیانیے کو تقویت ملے گی۔ جو انتہائی افسوس ناک ہے۔ وضاحتی بیان سے تو یہی تاثر ملتا ہے کہ ایاز صادق، نہ چاہتے ہوئے کسی اور کے ہاتھوں میں کھیل گئے۔ انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ ایاز صادق کے اس بیان نے پاکستان کی کوئی خدمت نہیں کی بلکہ نقصان پہنچایا ہے۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ سیاست میں ناکام بیانے کا ٹولہ جوانوں کا مورال تباہ کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ پوری دنیا نے بھارت کو پاک فضائیہ کے ہاتھوں رسوا ہوتے دیکھا۔ حساس موضوعات پر جعلی انکشافات ہر لحاظ سے شرمناک ہیں۔ ضمیر فروش وطن فروشی پر آمادہ ہیں لیکن قوم متحرک ہے۔ سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ریاست کی آڑ میں پاکستان اور فوج کیخلاف مہم جوئی قابل مذمت ہے۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ ایاز صادق کو اب سے مہر صادق  کہا جانا چاہئے۔ ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں جھوٹ بول  کر اپنے کرپٹ آقا کو خوش کیا۔ شہباز گل نے کہا ہے کہ ہم نے بھارت کو جنگ اور اخلاقیات کے میدان میں شکست دی۔ ایاز صادق سے ہمدردی  رکھنے والے اب کیا جواب دیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن