رانا ثناء کیخلاف منشیات کیس‘ پراسیکیوشن کو فرد جرم کیلئے بحث کا حکم
لاہور (وقائع نگا خصوصی) انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس کی سماعت 21 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت 21 نومبر پر پراسیکیوشن کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے بحث کا حکم دیدیا۔ عدالت نے رانا ثنا اللہ سمیت6 ملزموں کی حاضری مکمل کی۔ وکیل نے 28 نومبر کے بعد سماعت مقرر کرنے کی درخواست کی۔ پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ ہمیشہ ملزموں کے وکلاء نے اپنی پسند کی تاریخ لی ہے۔ علاوہ ازیں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کی گئی بات کو آئینی تحفظ حاصل ہے۔ اسے کسی بھی فورم پرچیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ ایاز صادق جب بات کررہے تھے تو کیا سپیکر سو رہے تھے؟ انہوں نے الفاظ حذف کیوں نہیں کرائے؟، حکومت کو اپوزیشن کے بیانات بھارتی بیانیے سے منسوب کرنے کے سوا کچھ کام نہیں۔ پانچ پانچ گھنٹے کی میٹنگ ہوتی ہے، ایجنڈا کچھ ہوتا ہے اور وزیراعظم کہتے ہیں کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔چیف جسٹس، آرمی چیف، چیئرمین نیب سے اپیل کرتا ہوں کہ صورتحال کو دیکھیں۔ حکومت کو انتقامی کارروائی کے سوا کوئی کام نہیں۔ آٹا، چینی اور بجلی کی قیمتوں کی مد میں عوام کو اربوں روپے زیادہ دینا پڑے، حکومتی فیصلے بروقت نہ ہوئے جس کی وجہ سے بوجھ عوام پر پڑا۔ راناثناء نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نے آئی جی جیل کو بلا کر دھمکی دی کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو کوئی سہولت نہ دی جائے، اگر انہیں کوئی سہولت دی تو آپ کو نہیں چھوڑوں گا۔ پی ڈی ایم (ن) لیگ اور ان کی قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے نفرت، انتقام اور ہرزہ سرائی کی جارہی ہے۔