نیویارک میں بھی مسلمان سڑکوں پر فلسطینی مظاہرین پر آنسو گیس شیلنگ، 3 گرفتار
لاہور‘ نیویارک‘ جکارتہ‘ شیخوپورہ‘ نارنگ منڈی‘ چھانگا مانگا‘ نوشہرہ ورکاں (خصوصی نامہ نگار+ علاقائی نمائندوں‘ نامہ نگاروں سے) گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانس کے صدر میکرون ملعون کیخلاف لاہور سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں‘ ریلیوں کا سلسلہ اتوار کے روز بھی جاری رہا۔ اس موقع پر فرانس کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور میکرون ملعون کو جوتوں کے ہار پہنانے کے ساتھ پوسٹروں پر جوتے برسائے گئے۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان عملی اقدامات اٹھائے۔ او آئی سی کے ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کیساتھ اقوام متحدہ میں آزادی اظہار کی حدود کے تعین کیلئے کردار ادا کرے۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق پاکستان سنی تحریک لاہور کے زیر اہتمام پریس کلب لاہور کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ڈویژنل صدر لاہور سردار محمد طاہر ڈوگر نے کہا کہ حکومت پاکستان فرانس کے خلاف سخت اور عملی اقدامات اٹھائے۔ پاکستان او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے لیے کوششیں کرے اور اقوام متحدہ میں آزادی اظہار رائے کی حدود کے تعین کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ مظاہرے سے ضلعی صدر علامہ شریف الدین قذافی، عاصم گجر، علامہ غلام محی الدین جلالی، مفتی محمد سلیم نقشبندی، شیخ محمد نواز قادری، قاری ریاض ھزاروی، قاری سیف اللہ نقشبندی، علامہ شہباز رضا خان، محمد عمر قریشی، غلام قادر نقشبندی، محمد اکمل قادری و دیگر نے خطاب کیا۔ تحریک دعوت حق پاکستان کی اپیل پر بھی ملک بھر میں گزشتہ روز یوم احتجاج منایا گیا۔ مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہروں میں مذمتی قرارداد یں منظور کی گئیں۔ قراردادوں میں فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کر نے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی فرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرے۔ لاہور میںتحریک دعوت حق پاکستان کے مرکزی امیر علامہ محمد اصغر نے بھاٹی گیٹ میں مظاہرے کی قیادت کی۔ علاوہ ازیں جمعیت علماء اسلام لاہور یوسی 60کے زیراہتمام بھی اسلام پورہ چوک سے سکول سٹاپ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت جے یو آئی لاہور شہر کے امیر محمد افضل خان، خواجہ محسن، عدنان سلیم، عمران رئیس، حافظ مکرمہ اشرف، مولانا سلیم اللہ قادری، مولانا بشیر یوسف زئی، ہاشم تہامی ایڈووکیٹ، حافظ محمود اشرف، حافظ عبدالوھاب خان نے کی۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف شیخوپورہ پریس کلب کے باہر طلباء نے احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کی قیادت تحصیل صفدر آباد سے تعلق رکھنے والے طلباء ڈاکٹر زونیر تبسم، ذیشان اکرم چٹھہ، علی حسن چیمہ، سید وقار شاہ گیلانی، عدنان اکرم و دیگر نے کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے فرانسیسی پرچم کو بھی نذر آتش کیا۔ چھانگا مانگا سے نامہ نگار کے مطابق تحریک لبیک یارسول اللہ کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی جس کی قیادت صاحبزادہ پیر محمد اقبال ربّانی، سید مقصود علی شاہ، منیراحمد خاں ساقی اور ارشد جاوید مصطفائی نے کی۔ مقررین نے اقوام عالم پر زور دیا اگر یورپ بالخصوص فرانس نے گستاخیاں بند نہ کیں تو مسلمان مائوں نے غازی علم دین شہید، غاز ی ممتاز قادری شہید پیدا کرنا بند نہیں کئے۔ ریلی کے شرکاء نے ملعون فرانسیسی صدر کی تصوپر پر جوتے برسائے اور شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ مقررین نے کہا یورپ اپنی تباہی کو دعوت دے رہا ہے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف شہر بھر کے تمام کاروباری اداروں نے احتجاجاً شٹر ڈائون کیا۔ انجمن تاجران کے مرکزی صدر چوہدری ارشد محمود باجوہ، انجمن تاجران صدر بازار کے صدر حاجی وحید مغل، ریلوے روڈ کے صدر مظہر بٹر، سبزی منڈی صدر میاں امجد، ریلوے روڈ بازار کے صدر ادریس پہلوان کی قیادت میں تاجر برادری اور ہزاروں شہریوں نے ریلی نکالی۔ بعدازاں ریلوے سٹیشن پر مقررین امن کمیٹی نے اعلان کیا کہ دس دن کے اندر فرانسیسی صدر نے معافی نہ مانگی اور موجودہ حکومت نے فرانس کے خلاف ایکشن نہ لیا تو ہم نارنگ میں احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے اور تادم مرگ احتجاج جاری رہے گا۔ پاکپتن سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہریوں کا گستاخانہ خاکوں کیخلاف شدید احتجاج‘ مظاہرین نے فرانسیسی صدر کے پتلے کو زنجیروں میں جکڑ کر جوتوں کے ہار پہنائے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں احتجاجی کتبے تھام رکھے تھے جن پر فرانس کیخلاف نعرے درج تھے۔ ساہیوال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق جماعت اہل سنت حلقہ پاکپتن چوک ساہیوال کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ مقررین نے خاکے شائع کرنے کی شدید مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ فرانس کی حکومت کے ساتھ تمام تجارتی و سفارتی تعلقات فوری ختم کئے جائیں۔ نوشہرہ ورکاں سے نامہ نگار کے مطابق فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر میکرون ملعون کے بیان کے خلاف نوشہرہ ورکاں میں مدنی مسجد سے جمیعت علماء اسلام، جمیعت اشاعت توحید و سنہ، مسلک اھلحدیث، مسلک اھلسنت والجماعت، جماعت اسلامی، جنرل انجمن تاجران اور سول سوسائٹی نے احتجاجی ریلی نکالی۔ شرکاء نے احتجاجی کتنے بینرز اور پینافلیکسز اٹھا رکھے تھے۔ شرکاء نے فرانس کے خلاف شدہ نعرہ بازی کی‘ مولانا عمران درویش، مولانا عبید اللہ انور، مولانا شہاب الدین خالدی، مولانا عثمان ادریس، قاری عبدالوکیل، مظہر اقبال ساجد، یونس ربانی و دیگر نے خطاب کیا۔ ریلی کی سیکورٹی کے لیے ایس ایچ او نوشہرہ ورکاں صفدر عطا بھٹی کی نگرانی میں پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق تحفظ ختم نبوت کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کے خلاف مدینہ مسجد سے ختم نبوت چوک تک ریلی نکالی گئی۔ مدارس کے سینکڑوں طلباء شریک تھے۔ ریلی کی قیادت امیر عالمی تحفظ ختم نبوت بہاولپور مولانا اسحاق ساقی‘ جمعیت علماء اسلام (س) کے رہنما مولانا صہیب احمد نے کی‘ ریلی میں شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر فرانس کیخلاف نعرے درج تھے۔ مقررین نے مطالبہ کیا حکومت پاکستان فرانس سے تمام معاہدے ختم کرے۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق انجمن طلباء اسلام میانوالی کے زیر اہتمام ریلوے سٹیشن سے ایک بڑی ریلی نکالی گئی‘ جس کی قیادت انجمن طلباء اسلام ضلع میانوالی کے ناظم محمد موثر خان‘ صاحبزادہ حافظ اعجاز الحق‘ عطاء المصطفیٰ‘ حافظ محمد حامد‘ سابق ضلعی ناظم محمد یوسف چغتائی اور شوال خان نے کی۔ دوسری طرف فرانسیسی صدر میکرون نے الجزیرہ ٹیلی ویژن پر ہفتے کی شب بات چیت کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ خاکوں کی ایک بار پھر اشاعت پر مسلمانوں کے غم و غصے کو سمجھ سکتے ہیں مگر تشدد ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ خاکوں کی اشاعت کے پیچھے فرانسیسی حکومت نہیں بلکہ یہ عمل اس جریدے کا اپنا فیصلہ تھا۔ مزید براں میکرون ملعون نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا کہ میں خاکے بنانے کی آزادی کا دفاع کرونگا۔ میکرون ملعون نے کہا کہ ہماری جنگ اسلام کیخلاف نہیں بلکہ اسلام کے نام پر کی جانے والی دہشتگردی سے ہے۔ جس کا نشانہ خود مسلمان بھی بن رہے ہیں۔ میں ہمیشہ اپنے ملک میں بولنے‘ لکھنے‘ سوچھنے اور خاکے بنانے کی آزادی کا دفاع کرونگا۔ دریں اثناء فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف پوری مسلم امہ سراپا احتجاج ہے اور دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ نیویارک میں مسلمان پولیس افسر اور سیاستدان سڑکوں پر آ گئے اور فرانسیسی حکومت کے رویئے پر شدید تنقید کی۔ فرنچ مصنوعات کے بائیکاٹ کی قرارداد بھی پیش کی گئی۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاج کیا۔ اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ کر کے مظاہرین کو منتشر کیا۔ تین مظاہرین گرفتار کر لئے۔ صدر انڈونیشیا کی جانب سے بھی فرانسیسی صدر کی مذمت کی گئی۔ صدر نے بیان میں کہا کہ میکرون کے بیان سے اسلام کی توہین ہوئی ہے۔علاوہ ازیں جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی مارچ کیا گیا۔ ریلی میں مسیحی برادری کے ارکان نے بھی شرکت کی۔ جماعت اسلامی کی جانب سے نمائش چورنگی سے سی بریز پلازہ تک احتجاجی مارچ کیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا مسلم حکمران امریکہ اور مغرب کے غلام ہیں لہذا ہم ان حکمرانوں سے اعلان برات کرتے ہیں۔