• news

کرونا پابندیاںختم، 10 غیر ملکی زائرین سعودی عرب پہنچ گئے: پاکستان میں مزید19 اموات

مکۃ المکرمہ ، اسلام آباد ، راولپنڈی   (ممتاز احمد بڈانی+سپیشل رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ)  سعودی حکومت نے  8ماہ بعد کرونا وبا کے باعث عمرہ کی بحالی کے تیسرے مرحلے کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت بیرون ملک سے محدود پیمانے پر زائرین حجاز مقدس  پہنچ گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق  عمرے کی ادائیگی  کے تیسرے مرحلے کا آغاز ہو گیا ہے جس میں غیر ملکی و مقامی شہریوں سمیت بیرون ملک سے آئے زائرین بھی شامل ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر کل 20 ہزار افراد عمرہ ادا کریں گے۔  7 ماہ بعد بیرون ملک سے آئے 10 ہزار زائرین کو عمرے کی ادائیگی کی اجازت ملی ہے،  10 ہزار افراد کو 20، 20 افراد کے 500 گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے جو پورے دن میں وقفے وقفے سے عمرہ ادا کریں گے۔ سعودی حکومت کے مطابق مسجد الحرام میں 60 ہزار افراد کو نماز کی ادائیگی اور عبادت کی اجازت ہوگی۔ کرونا ایس او پیز کے تحت عمرہ زائرین کو پہلے 3 دن آئسولیشن میں گزارنا ہوں گے۔ جبکہ زائرین کو دوسرا عمرہ کرنے کے لیے لازمی طور پر 14 روز کا وقفہ لینا ہوگا۔ دوسری جانب سعودی عرب نے عمرہ پروگرام کی آن لائن خریداری کی اجازت دے دی ہے۔ سعودی عرب کی حج وعمرہ کمیٹی کے رکن ہانی العمیری کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے بہت بڑی تعداد میں فرزندان توحید عمرہ کی ادائیگی کی خواہش رکھتے ہیں۔ اسے آسان بنانے کے لیے حکومت نے عمرہ پروگرام آن لائن فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پروگرام کی خریداری کے بعد عمرہ کے خواہش مند حضرات آن لائن بکنگ کرا سکیں گے۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق نائب وزیر برائے حج و عمرہ ڈاکٹر امر المداح نے کہا کہ دیگر ممالک سے آنے والے عازمین کے لئے اجازت نامہ لینا لازم ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ حکومت کے منظور شدہ معیارات اور پروٹوکولز کے طور پر وزارت صحت اور سعودی سینٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول مسلسل ممالک کی صورتحال پر نظر رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ممالک سے آنے والے زائرین کہ جہاں وائرس کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا وہاں مزید جائزے تک کے لیے ویزوں کے اجرا کو روک دیا جائے گا۔ عمرے کی بحالی کے تیسرے مرحلے کے ساتھ مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ 100 فیصد فعال ہوگئی ہیں۔ سعودی عہدیدار نے بتایا کہ کسی بھی مرحلے پر کوئی خطرہ ہوا تو وزارت صورتحال کا جائزہ لے کر زائرین کی تعداد میں کمی کے گزشتہ مرحلے پر چلی جائے گی۔ اس وقت صرف سعودی ایئر لائن کو مملکت سے مسافر لانے اور لے جانے کی اجازت ہے اور جن ممالک میں سعودی ایئرلائن پرواز نہیں کرتی وہاں سعودی عرب کی مقررہ کسی اور ایئر لائن کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ زائرین کے پاس عمرہ کمپنیوں کی جانب سے ہیلتھ گائیڈ فراہم کی جائے گی تا کہ پورے سفر کے دوران ہر گروپ کی نگرانی کی جاسکے۔ علاوہ ازیں زائرین کے لیے مکمل ہیلتھ انشورنس ہونا لازمی ہے جس میں وائرس سے متاثر ہونے کی صورت میں ہنگامی علاج اور ممکنہ پی سی آر ٹیسٹ شامل ہو۔ خانہ کعبہ اور حجر اسود کے اطراف میں لگائی گئی رکاوٹیں بدستور موجود رہیں گی اور زائرین کو انہیں چھونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس سلسلے میں مسجد الحرام میں روزانہ 10 مرتبہ جراثیم کش اقدامات کیے جاتے ہیں جبکہ کرونا جیسی علامات کے حامل زائرین کے لیے قرنطینہ مراکز بھی قائم کر دیئے گئے تھے۔آٹھ ماہ کے بعد غیر ملکی مسلمانوں کو عمرہ کی ادائیگی کے لیے لے کر پہلی پرواز گزشتہ روز جدہ ائیر پورٹ پر اُتر گئی۔ عمرہ کرنے کے لئے باہر سے آنے والے عازمین عمرہ ادا کرنے کے بعد مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں عبادت کرسکیں گے۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق باہر سے آنے والے عمرہ عازمین کو دس روز کا ویزا دیا جارہا ہے۔ اسلام آباد انٹر نیشنل ائرپورٹ سے پاکستان سے عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کیلئے 46 عمرہ زائرین اتوار کو مدینہ منورہ روانہ ہو گئے۔ عمرہ زائرین پرواز نمبر 9713  کے ذریعے اسلام آباد سے مدینہ منورہ کیلئے روانہ ہوئے۔

ای پیپر-دی نیشن