• news

عوام فوج کیساتھ، پی ڈی ایم بھارتی ایجنڈے پر: عمران

اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم  ہوا ہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے ترجمانوں کو  ہدایت کی اپوزیشن  کے  بیانیے کو غیر موثر بنانے اور اسے ایکسپوز کرنے کیلئے جارحانہ انداز  میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے  یہ ہدایت ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کی جو پیر  کو ان کی  زیرصدارت منعقد ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور اپوزیشن  کی تحریک کا  جائزہ  لیا گیا۔ وزیراعظم  نے کہا  پی ڈی ایم بھارتی ایجنڈے پر  عمل پیرا ہے ۔ ریاستی اداروں پر تمام حملوں کو ناکام بنایا جائے گا۔ وزیر اعظم  نے قومی اسمبلی کے سابق  سپیکر  سردار ایاز صادق کے قومی سلامتی کے  اجلاس کے حوالے سے بیان کو عوامی سطح پر بھرپور  انداز سے اٹھانے کی ہدایت کر دی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بیان کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ وزیراعظم نے سردار  ایاز صادق کے منفی بیان کو عوامی سطح پر بے نقاب کرنے  کا ٹاسک دیا  اور  کہا کہ پاکستان  کے  عوام فوج  کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان  نے کہا کہ کہ فوج مخالف بیانیہ پر (ن) لیگ میں تقسیم ہے۔ حکومتی بیانیہ اور اقدامات کو موثر طورپر اجاگر کیا جائے۔ وزیراعظم نے اجلاس میں موجود ارکان اسمبلی کو بھی متحرک کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا مقصد صرف این آر او حاصل کرنا ہے۔ اپوزیشن اور پاکستان کے مفادت الگ الگ ہیں۔ اپوزیشن کی کرپشن کو عوام میں زیادہ سے زیادہ بے نقاب کیا جائے۔ اجلاس  کے شرکاء  نے سردار  ایاز صادق کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مشورہ دیا۔ وزیراعظم نے ریاستی اداروں کے تقدس اور  تحفظ کو آئینی، سیاسی اور اخلاقی فریضہ قرار دے دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ترجمانوں کو پی ڈی ایم کی قیادت کو ہر فورم پر جواب دینے کی ہدایت کر دی۔  انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم قیادت کے بیانات سے ان کا ایجنڈا کھل کر سامنے آگیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم بھارت کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے، ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، ریاستی اداروں کو پہلے سے بھی زیادہ مضبوط  بنائیں گے،  احتساب پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اقبال کا خواب اور قائداعظم کا وژن وہ نہیں جو اپوزیشن کا بیانیہ ہے۔  وزیراعظم نے کہا کہ حکومت  مہنگائی کے خاتمے پر پوری توجہ دے  رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن  کو کسی صورت بھی این آر او نہیں دیا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن