حکومت نے سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں تبدیلی کردی
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)حکومت نے سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں تبدیلی کردی ،سول سرونٹ پرموشن(BPS-18-21) رولز 2019 میں تبدیلی کردی گئی ہے ، کیبنٹ ڈویژن اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق ، بیرون ملک تعلیم، سکالر شپ، ٹیکنیکل کورسز کے لیئے ایکس پاکستان لیو(چھٹی) کے لیئے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کا لیٹرو دیگر مکمل دستاویزا ت کو لازمی قرار دیا گیا ، جبکہ نامکمل معلومات کی فراہمی پر درخواست کو مسترد کردیا جائے گا اور کوئی این او سی جاری نہیں کیا جائے گا۔ اس حوالے سے تمام صوبوں ، وزاتوں، محکموں، کارپوریشنوں ، سرکاری اداروں کو سرکلر بھجوادیئے گئے ہیں۔اس بات کا فیصلہ وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بیرون ملک سے آئے ہوئے لیٹرز کی روشنی میں کیا گیا جن میں امیدوار آفسر کے نامکمل کاغذات اور مزید درست کاغذات و معلومات فراہم کرنے بارے کہا جاتا رہا ہے، ڈپوٹیشن پر آئے ہوئے آفسران کا ریکارڈ ان کے صوبائی پیرنٹس ڈیپارٹمنٹ میں ہوتا جبکہ اسٹیلشمنٹ ڈویژن کے پاس تفصیلی ریکارڈ نہیں ہوتا جس سے معاملے میں بہت سی پیچیدگیاں پیدا ہورہی تھیں ، جس پر حکومت نے سول سروس ایکٹ میں ترمیم کافیصلہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے این او سی، مکمل ریکارڈ، سی وی ، اشتہار، کورس کی مدت، آخری تاریخ وغیرہ معلومات کو لازمی قرار دے دیا ہے۔