افغان مسئلے کا حل مذاکرات، عالمی برادری کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلائے: شاہ محمود
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جرمن فن لینڈ کے وزرائے خارجہ، مودی وزیر اطلاعات نے ٹیلی فونک رابطہ ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور کرونا صورتحال، افغانستان میں قیام امن اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے جرمنی میں کرونا سے ہلاکتوں پر تعزیت کی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے بڑھتے رجحان پر پاکستان میں گہری تشویش ہے۔ پاکستان افغانستان اور خطے میں امن کیلئے کاوشیں جاری رکھے گا۔ بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدل رہا ہے۔ کشمیریوں کو بھارت کے مظالم سے نجات دلانے کیلئے عالمی برادری کردار ادا کرے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تجارتی تعلقات‘ اقتصادی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔ قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے فن لینڈ کے ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں قیام امن کیلئے خلوص نیت کے ساتھ مصالحانہ کاوشیں بروئے کار لا رہا ہے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان شروع سے کہتے چلے آ رہے ہیں کہ افغان مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کا انعقاد، افغانستان میں قیام امن کیلئے انتہائی خوش آئند پیش رفت ہے۔ افغان قیادت کو اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔ وزیر خارجہ نے افغان رہنماؤں عبداللہ عبداللہ، گلبدین حکمت یار اور افغان ویلوسی جرگہ کے دورہ پاکستان اور ان سے ہونے والی مثبت بات چیت کے حوالے سے فن لینڈ کے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے رواں ماہ کے آخر جنیوا میں فن لینڈ، اقوام متحدہ اور افغانستان کے باہمی اشتراک سے منعقد ہونے والی کانفرنس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسے افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کیلئے اہم قرار دیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے افعان امن عمل سمیت خطے میں امن و استحکام کیلئے باہمی مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا سعودی وزیر انفارمیشن و ٹیکنالوجی انجینئر عبداللہ السواحد کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا دفتر خارجہ کے مطابق دوران گفتگو سعودی عرب اور پاکستان کے مابین دو طرفہ ڈیجیٹل تعاون کے فروغ کے حوالے سے خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں وزراء کا پاک سعودی دو طرفہ ڈیجیٹل تعاون کے فروغ کے حوالے سے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔