ہر طرف ڈراما ہے ، سپریم کورٹ
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں میڈیکل کالجوں میں فارن سٹوڈنٹس کی فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت عظمیٰ نے درخواست گزار طلبہ کو داخلے کے وقت طے شدہ فیسیں جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ2015 سے پہلے طلبہ کو سیلف فنانس پر داخلے دیئے جاتے تھے۔ 2015 کے بعد میرٹ پر داخلے کی پالیسی اپنائی گئی۔2015 سے پہلے غیر ملکی اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سیلف فنانسنگ کے قواعد یکساں تھے۔ 2015 کی پالیسی آنے کے بعد درخواست گزار طلبہ نے فیسوں کو عدالتوں میں چیلنج کردیا۔ طلبہ نے ابھی تک اپنی فیس مکمل جمع نہیں کرائی۔ طلبہ کی جانب سے صرف بیان حلفی جمع کرائے گئے ہیں۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے لیے طلباء میرٹ کی بجائے نامزدگی پر آتے تھے۔ ایچ ای سی کی جانب سے میڈیکل کالجوں کو طلباء کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا جاتا۔ طلباء کے وکیل نے بتایا کہ فارن سٹوڈنٹس سے ڈالروں میں فیسیں جمع کرانے کا کہا جاتا ہے۔ اس وقت اور موجودہ ڈالر ایکسچینج ریٹ میں بہت زیادہ فرق ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ ہر طرف صرف ڈرامہ ہی ڈرامہ ہے۔ پہلے آپ سہولت دیتے ہیں اور بعد میں کلیم مانگتے ہیں۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ طلبہ نے تعلیم مکمل کر لی لیکن فیسیں جمع کیوں نہیں کرائی؟ سپریم کورٹ نے اس موقع پر پنجاب بھر کے میڈیکل کالجوں سے متاثر ہونے والے طلبہ کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے قرار دیا کہ فیسیں جمع نہ کرانے والے طلبہ کے خلاف کارروائی ہو گی۔ بعد ازاں معاملہ کی سماعت ایک ماہ تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔