• news

ٹرمپ رہے یا جوبائیڈن آئے‘ پاکستان کیلئے کچھ بدلنے والا نہیں: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ معیشت میں بہتری کے حکومتی دعوے فریب، زمینی حقائق کی نفی کرتے ہیں ۔ مزدور چوراہوں پر بیٹھے ہیں اور لنگر خانوں کے باہر لمبی قطاریں جوں کی توں ہیں ۔ حفیظ شیخ پی پی کے دور میں بھی ایسے ہی دعوے کیا کرتے تھے۔ اگر حالات بہتر ہیں تو آئی ایم ایف کے چوکھٹ پر سجدہ ریزہونے کی کیا ضرورت ہے۔ امریکہ میں ٹرمپ رہے یا جوبائیڈن آئے، پاکستا ن کے لیے کچھ بدلنے والا نہیں۔ استعماری طاقتیں افغانستان سے نکل جائیں۔ پاکستان کو سودی معیشت یا اسلامی نظام میں ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اسلامی ممالک نے ابھی تک فرانس کی جانب سے شعائر اسلام اور گستاخانہ خاکوںکے معاملے پر کوئی واضح اور جاندار موقف نہیں دیا۔ اس موقع پر مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور پر او ائی سی کا جلاس بلایا جائے اور مذاہب کے احترام کے لیے واضح لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔ حکومت نے کسانوں سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے ایک کمیٹی بنا کر بھیجی جائے جو دیکھے ڈاکٹر عافیہ کی حالت کیسی ہے،ریمنڈ ڈیوس کو آپ رہا کر دیتے ہیں ڈاکٹر عافیہ کو  واپس کیوں نہیں لاتیمجزیروں کے مسئلہ پر ہم بلوچستان اور سندھ کے عوام کیساتھ کھڑے ہیں۔سراج الحق نے کسانوں کے حقوق کے لئے14مطالبات پر مبنی قرارداد سینٹ میں جمع کرا دی جس میں گرفتاریوں ،تشدد اور مقدمات بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، ادھر سراج الحق، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امیر لیاقت بلوچ اور جے آئی کسان بورڈ کے صدر چوہدری شوکت چدھڑ ایڈووکیٹ نے پنجاب حکومت اور لاہور پولیس کی طرف سے کسانوں پر وحشیانہ لاٹھی چارج اور کیمیکل ملے پانی کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے کسان رہنما ملک اشفاق لنگڑیال کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے تعزیتی بیان میں کہاہے کہ ریاست اپنے شہریوں کی ماں ہوتی ہے مگر موجودہ حکومت میں ریاست ہی اپنے شہریوں کو قتل کر رہی ہے۔ اس ناحق قتل کا مقدمہ کسانوں پر تشدد کرنے اور کیمیکل ملا پانی پھینکنے کا حکم دینے والے پر درج ہونا چاہیے۔ سراج الحق نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت، زخمی کسانوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور مرحوم کے پسماندگان سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن