جو بائیڈن کی ممکنہ کامیابی، سکیورٹی فراہم، جارحیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ‘ ایجنسیاں) صدارتی امیدوار جوبائیڈن کی ممکنہ کامیابی کے پیش نظر انہیں اضافی سکیورٹی فراہم کر دی گئی۔ امریکی سیکرٹ سروس کے مزید اہلکار ولنگٹن‘ ڈیلا ویئر روانہ ہو گئے۔ امریکہ میں صدارتی کامیابی کی صورت میں نامزد صدر کی سکیورٹی موجودہ صدر کے برابر کر دی جاتی ہے۔ امریکی میڈیا ذرائع کے مطابق جوبائیڈن کیلئے اضافی فضائی سکیورٹی اقدامات بھی لاگو کردیئے گئے ہیں۔ ڈیلاویئر میں اضافی ائیرپیس سکیورٹی نافذ کر دی گئی اور جوبائیڈن کی رہائش نو فلائی زون قرار دیدی گئی ہے۔ امریکہ میں چار فیصلہ ساز ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی آخری مراحل میں داخل ہو گئی۔ جوبائیڈن کو پنسلوینیا‘ جارجیا‘ نبیواڈا اور ایریزونا میں ٹرمپ پر برتری حاصل ہے اور ان کی پوزیشن مزید مضبوط ہو گئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نارتھ کیرولائنا اور الاسکا میں سبقت حاصل کئے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف امریکہ میں صدارتی انتخابات میں پولنگ کے دو دن بعد بھی نتائج مکمل نہ سکے۔ امریکا کے صدارتی انتخابات کے نتائج غیر معمولی طورپر التو ا کا شکار ہیں، پانسہ پلٹنے والی ریاست پنسلوینیا، نیو اڈا اور جارجیا میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی پوزیشن مزید بہتر ہوگئی۔ انتخابات کے 2 روز گزرنے کے بعد بھی پانسہ پلٹنے والی ریاستوں میں پوسٹل بیلٹ مسلسل موصول ہونے کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور نتیجہ نہیں دیا جاسکا۔ اب تک کے نتائج میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کی پوزیشن نسبتاً مضبوط ہے۔ نیواڈا، جارجیا، پنسلوینیا، شمالی کیرولائنا کے نتائج ہی فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔ ایڈیسن ریسرچ کے مطابق ایری زونا میں 90 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوگئی ہے جہاں جوبائیڈن 50.1 فیصد ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جب کہ پنسلوانیا میں 94 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ٹرمپ 49.6 فیصد ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں۔ ریسرچ کے مطابق جارجیا میں 99 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہے جہاں جوبائیڈن اور ٹرمپ کے ووٹ برابر ہیں۔ امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کو واضح برتری حاصل ہے اور وہ صدارتی کرسی تک پہنچنے کے لیے درکار 270 میں سے 264 ووٹ لے چکے ہیں جب کہ ٹرمپ کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 214 ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کئے ہیں اور کہا ہے کہ ان کے پاس دھاندلی کے ثبوت ہیں جو اعلیٰ عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ قانونی ووٹ گنیں تو میں تاریخی کامیابی حاصل کر چکا ہوں۔ ڈیموکریٹس الیکشن چوری نہ کرتے تو میں جیت جاتا۔ صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ الیکشن میں ملی بھگت سے دھاندلی کی گئی۔ مجھے دھوکہ دہی کے ذریعے جیت سے باہر کیا جا رہا ہے۔ ہمارا مقصد ملک کی سالمیت کو قائم کرنا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس کے اختتام پر صحافیوں کے سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا۔ دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھاندلی کے کوئی ثبوت پیش نہیں کئے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ٹویٹر قابو سے باہر ہو گیا ہے۔ ٹویٹر کی توجہ آزادی سیکشن 230 کی مرہون منت ہے۔ ٹویٹر نے ٹرمپ کے متعدد ٹویٹس کو سینسر کر دیا تھا۔ امریکا میں جاری صدارتی انتخاب کے دوران ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے میں تاخیر کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ اس ضمن میں سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ نتخابی نتائج ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف آنے کی صورت میں شدید ہنگاموں اور خانہ جنگی تک کا خطرہ ہے کیونکہ ٹرمپ کے حامیوں کی تعداد بھی سات کروڑ سے زیادہ ہے جبکہ ان میں سے بیشتر سخت اور متشدد مزاج رکھتے ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق شکاگو، ڈینور، لاس اینجلس، منی ایپلس، نیو یارک، فلاڈیلفیا، پٹسبرگ، سیاٹل اور واشنگٹن ڈی سی میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کے حامیوں نے مختلف مقامات پر مظاہرے شروع کردیئے ہیں۔ ٹرمپ کے حامیوں کا مطالبہ ہے کہ ووٹوں کی گنتی فوراً روکی جائے کیونکہ یہ عمل دھاندلی زدہ ہے، جبکہ دوسری جانب جو بائیڈن کے حامی یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ ووٹوں کی گنتی کسی صورت نہ روکی جائے۔ ٹرمپ نے پریس کانفرنسوں اور ٹویٹر کے ذریعے بھی اپنے حامیوں کو تشدد پر اکسانے والے پیغامات دیئے ہیں، جن کے بعد سے پورے امریکا میں کشیدگی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ٹرمپ کے حامیوں نے سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک پر کچھ ایسے گروپس بھی بنا لیے ہیں جن کے ذریعے وہ لوگوں کو احتجاج اور مظاہروں کی دعوت دے رہے ہیں۔ ان میں سفید فام نسل پرست گروپ بھی شامل ہیں۔ ادھر پورٹ لینڈ کے اوریگون شہر میں 300 ٹرمپ مخالفین نے بھی ایک جلوس نکالا جن میں سے 11 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ واشنگٹن سے صباح نیوز کے مطابق امریکی صدارتی ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن نے کہا ہے کہ لوگوں کو خاموش رہنے یا ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ ٹوئٹر پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہر ووٹ شمار کیا جانا چاہئے۔ نیویارک میں ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کے دوران پولیس اہلکار پر تھوکنے والی خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔ 24 سالہ دیوینہ سنگھ نامی خاتون نے ایک پولیس اہلکار پر تھوک دیا جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے خاتون کو زمین پر گرا دیا اور انہیں گرفتار کر لیا۔ 24 سالہ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ پولیس کے تشدد سے اس کا بازو ٹوٹ گیا ہے جس کی وجہ سے مجھ سے یہ فعل سرزد ہوا۔ امریکہ میں صدارتی انتخاب کے بعد مختلف شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ متعدد افراد گرفتار کر لئے گئے۔ امریکی ریاست جارجیا کے کچھ حلقوں کے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کی جائے گی۔ جارجیا کے سیکرٹری آف سٹیٹ نے بتایا کہ دونوں امیدواروں کے ووٹوں کا فرق بہت کم ہے۔ شفافیت برقرار رکھنے کیلئے ووٹوں کی گنتی دوبارہ ہو گی۔ جارجیا میں جوبائیڈن کو ٹرمپ پر 1098 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔ دوسری طرف پنسلوینیا کی عدالت نے بھی ٹرمپ کمپین کی طرف سے ووٹوں کی گنتی رکوانے کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ ٹرمپ مہم کی ان شکایات کا جواب دیتے ہوئے جج نے کہا ہے کہ دونوں جماعتوں ریپبلکن اور ڈیمو کریٹس کو نگرانی کے لئے 60 نمائندے بھیجنے کی اجازت نہیں۔ جبکہ پانسہ پلٹنے والی ریاست پنسلوینیا میں 21 ہزار مردہ ووٹرز کے نام شامل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ دھاندلی کا الزام‘ چینلز نے ٹرمپ کی تقریر کاٹ دی‘ سی این این کے اینکر کے مطابق صدر ٹرمپ نے غلط بیانی سے کام لیا۔