بھارتی چہف آف ڈہفنس کا بے معنی بیان قابل مذمت، پاکستان
نئی دہلی/ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ/ سٹاف رپورٹر) بھارتی جنرل نے چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ میں شدت کا عندیہ دیدیا ہے۔ بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف بپن راوت نے کہا ہے لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر صورتال بدستور کشیدہ ہے۔ عسکری نقل و حرکت کو بڑی لڑائی میں بدلنے کا امکان مسترد نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے پاکستان اور چین کے حوالے سے تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کے گٹھ جوڑ کے نتنیجہ میں علاقائی سٹریجٹک استحکام کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے ۔ پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی چیف آف ڈیفنس کے بے معنی بیانات کی مذمت کرتے ہیں۔ جنرل بپن راوت کا پاکستان مخالف بیان ان کی سیاسی سوچ اور حقائق سے ناواقفیت ہے۔ بپن راوت کی زبان آر ایس ایس‘ بی جے پی کی انتہا پسند سوچ کو ظاہر کرتی ہے۔ آر ایس ایس‘ بی جے پی اکھنڈ بھارت اور ہندو توا کے خطرناک منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔ افسوس کی بات ہے یہ ذہنیت اب بھارتی اداروں بشمول فوج میں بھی پائی جاتی ہے۔ بھارت میں اقلیتوں پر مظالم اور ہجوم کے تشدد میں اضافہ ہوا۔ بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی داخلی و خارجی سطح پر بھارت کی غلط کاریوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتی‘ ہندوتوا کیسز کے نتیجے میں بھارت کے اندر مذہبی مقامات کا تقدس مسلسل پامال کیا جا رہا ہے۔ جنرل راوت کیلئے بہتر ہوگا کہ وہ پاکستان مخالف واویلا کرکے اپنا کیریئر بنانے کے بجائے اپنے پیشہ ورانہ دائرے میں رہیں۔