• news

کشمیریوں کو تنہا چھوڑ دیا‘ خواجہ آصف: مجھ پر غداری کا الزام لگایا‘ فاروق حیدر 

سیالکوٹ(نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ہم نعرہ لگاتے ہیں کشمیر ہماری شہہ رگ ہے لیکن ہم نے اپنی شہہ رگ کو کسی بین الاقوامی سودے کا حصہ بنا دیا۔ جب کشمیریوں کو ہماری ضرورت تھی ہم نے اس وقت تنہا چھوڑ دیا ہے۔ بہتر سالوں میں کشمیر کا جو کیس راجہ فاروق حیدر لڑ رہے ہیں ایسا کبھی تاریخ میں نہیں دیکھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں تلک پورہ میں یوم شہداء جموں کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ موجودہ حکمران کشمیر کے شہداء کے ساتھ مخلص ہوتے تو سقوط جموں نہ ہوتا۔ اگر کسی نے مہاجرین دیکھنے ہیں تو وہ جموں کے مہاجروں کو دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے لاک ڈاؤن کی مشکلات برداشت کرنے والے کشمیریوں نے تحریک کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ میرا ایمان ہے کشمیر اور فلسطین آزاد ہو گا، ہم نے کشمیر کاز کو اٹھایا تھا۔ جوآج پاکستان تحریک انصاف اس بات کا کریڈٹ لے رہی ہے تو انتہائی غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے اور چینی 162 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے جبکہ ادویات کی قیمتوں میں 5سو فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ عمران خان نے گزشتہ دو سالوں میں کون سا وعدہ پورا کیا ہے۔ عوام کے ساتھ اربوں روپے کی ڈکیتی کی گئی ہے اور چینی مافیا کا بڑا چور برطانیہ سے واپس آگیا ہے۔ اس تبدیلی کے لئے کسان نے ووٹ دیا تھا کہ وہ اپنے مسائل کیلئے باہر نکلیں تو انکو موت دے دی جائے۔ علاوہ ازیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد و جموں کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ آج میں جس علاقے میں موجود ہوں یہاں اسی فیصد مہاجر بستے ہیں۔ مجھ پر غداری کا الزام لگایا گیا لیکن میرا رشتہ پاکستان سے مزید مضبوط ہوا ہے۔ ہم 13 جولائی کو سری نگر کے شہدا کو یاد کر کے روتے ہیں۔ پاکستان کے اندر ایسی قیادت کا وجود ضروری ہے جو کشمیر کا مقدمہ لڑے۔ پاکستان گزشتہ تہتر سالوں سے تجربہ گاہ بنا ہوا ہے، پاکستان وجود میں آنے سے قبل ایک ہی نعرہ تھا کشمیر بنے گا پاکستان۔ اقتدار کی ہوس نے اس ملک کو دو لخت کر دیا اور ایوب خان کا اس میں بنیادی کردار تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نوازشریف کے سپاہی ہیں اور ہم نواز شریف کے جھنڈے کو کشمیر میں گرنے نہیں دیں گے۔ قبل ازیں آزاد جموں و کشمیر کے وزیر جیل خانہ جات چوہدری محمد اسحاق نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر-دی نیشن