• news

 بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں فوج کی فائرنگ سے نوجوان کی شہادت کیخلاف مظاہرے جھڑپیں

سری نگر(کے پی آئی)جنوبی کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 21سالہ دودھ فروش نوجوان عابد میر کی شہادت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔  پلوامہ کے قصبہ پانپور کے مضافاتی علاقہ لال پورہ  میں بھارتی فوج نے گزشتہ روز فائرنگ کر کے  دو  مقامی نوجوانوں کو زخمی کر دیا تھا۔کے پی آئی کے مطابق  21سالہ عابد میر ولد عبد الحمید میر کے سر میں گولی لگی تھی  جو صدر اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔  عابد میر کی لاش مرکزی جامع مسجد کے متصل عیدگاہ میں لائی گئی جہاں اس کی نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ اس موقع پر سینکڑوں لوگ جمع ہوئے اور احتجاجی مظاہرے کئے۔ بعد میں نوجوان کو اپنے آبائی گائوں میں سپردخاک کیا گیا ۔عابد حمید نامی نوجوان سرینگر میں دودھ فروخت کرتا تھا۔ علاقے میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ دریں اثناپانپور علاقے میں جمعہ کو  بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے دو نوجوانوں کی شاخت ظاہر نہیں کی گئی ۔ دریں اثناجامع مسجد سرینگر  کے  باہر ایک احتجاجی  مظاہرے میں میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے زیر اہتمام مظاہرے  سے  انجمن اوقاف کے نائب صدر اور خطیب و امام احمد سعید نقشبندی نے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کی صورتحال کو حد درجہ افسوسناک قرار دیا ۔

ای پیپر-دی نیشن