الیکشن کمشن نے سینیٹرز کے اثاثوں کی تفصیل جاری کردی، تاج حیدرامیر، سراج الحق غریب ترین
اسلام آباد(قاضی بلال ؍خصوصی نمائندہ)الیکشن کمیشن نے ایوان بالا کے نمائندگان کے اثاثوںکی تفصیلات جاری کر دیں ہیں آج منگل قومی اسمبلی کے اراکین کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سینیٹ کے سب سے غریب رکن ہیں اور سب سے امیر ترین سینیٹر تاج آفریدی ہیں جو ارب پتی نکلے جن کے اثاثے ایک ارب 22 کروڑ 27 لاکھ روپے ہے۔پیرکے روز الیکشن کمیشن نے سینیٹرز کے مالی سالی 20-2019 کے گوشواروں کی تفصیلات جاری کی ہیںوفاقی وزیر اعظم سواتی 81 کروڑ 12 لاکھ روپے، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم 39 کروڑ 96 لاکھ روپے، وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کے4کروڑ 67 روپے مالیت کے اثاثے، ڈپٹی چئیرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا 6کروڑ 77 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ صادق سنجرانی کے ساتھ ان کی اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیل بھی جاری کی ہیں، جن کے مطابق چیئرمین سینیٹ کی 5 کروڑ 53 لاکھ کی غیرمنقولہ جائیداد ہیں۔ صادق سنجرانی کی چاغی، خاران، کوئٹہ، دالبدین میں وراثتی زرعی اراضی اور دکانیں ہیں۔چیئرمین سینیٹ کی اسلام آباد فتح جنگ روڈ، راولپنڈی اور گوادر میں بھی اراضی ہے جبکہ ان کی پاکستان سے باہر کوئی غیر منقولہ جائیداد نہیں ہے۔ صادق سنجرانی کے پاکستان میں 3 کروڑ 30 لاکھ روپے کے کاروباری اثاثے ہیں جبکہ ملائشیا میں ایک غیر فعال کاروباری سرمایہ ہے۔چیئرمین سینیٹ کے پاس 41 لاکھ 40 ہزار روپے کے پرائز بانڈ ہیں جبکہ انہوں نے رشتے داروں کو 15 لاکھ روپے کا قرض بھی دے رکھا ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے پاس 69 لاکھ 42 ہزار روپے مالیت کی 4 گاڑیاں اور بینک اکاونٹ میں 47 لاکھ روپے کیش موجود ہے۔ای سی پی کے مطابق صادق سنجرانی کی اہلیہ کے نام پر بارہ کہو میں 5 کنال کا فارم ہاوس ہیجبکہ وہ 1 کلو 500 گرام سونے کی مالک بھی ہیں۔سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم 20 کروڑ 21 لاکھ روپے مالیت کے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کی اہلیہ کے اثاثوں کی مالیت 17کروڑ 23 لاکھ ہے۔سینیٹر فیصل جاوید 1 کروڑ روپے جبکہ سینیٹر تاج محمد آفریدی 1 ارب 22 کروڑ 27 لاکھ روپے مالیت کے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے بیرون ممالک 16 کروڑ 71 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں۔سینیٹر عبدالقیوم 8 کروڑ 64 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔ ان کی ملکیت میں زمین بینک اکانٹس شامل ہیں۔ سینیٹر پرویز رشید کے پاکستان اور بیرون ملک میں کوئی اثاثے نہیں، ان کا پاکستان اور بیرون ملک میں کوئی کاروبار نہیں۔ انہوں نے صرف 33 لاکھ روپے کی رقم بینک اکانٹ میں ظاہر کی ہے۔سینیٹر راجہ ظفر الحق نے الیکشن کمیشن میں اپنی جائیداد ظاہر کی لیکن مالیت نہیں بتائی۔ انہوں نے بینک اکانٹ میں صرف 50 ہزار روپے ظاہر کیے۔ سینیٹر عبدالکریم 20 کروڑ سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔ ان کے پاس 3 کروڑ سے زائد کی رہائشی جائیداد ہے۔ انہوں نے 3 کروڑ سے زائد کی زمین جبکہ 13 کروڑ روپے سے زائد کا کاروبار ظاہر کیا۔سینیٹر رحمان ملک 1.3 ملین پانڈ کے بیرون ملک اثاثوں کے مالک ہیں۔ ان کے پاس 2.7 ملین روپے کا 50 تولے سونا ہے جو ان کی اہلیہ کی ملکیت ہے۔ سینیٹر مظفر حسین شاہ 3 کروڑ روپے جبکہ سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر 12 کروڑ سے زائد غیر منقولہ جائیداد کے مالک ہیں۔ ان کے 1 کروڑ 50 لاکھ روپے اسٹاک شیئر ہیں جبکہ 3 کروڑ 84 لاکھ روپے سے زائد کی گاڑیوں کے مالک ہیں اور 2 کروڑ 34 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بینک اکانٹ میں پڑی ہے۔سینیٹر رضا ربانی کے پاس پاکستان میں 1 کروڑ 53 لاکھ کا کاروبار ہے۔ انہیں 62 لاکھ روپے کی جائیداد تحفے میں ملی۔ ان کے بینک اکائونٹ میں لاکھوں روپے اور 15 لاکھ 55 ہزار سے زائد کا انکم ٹیکس ظاہر کیا ہے۔سینیٹر سراج الحق سینیٹ میں غریب ترین رکن ہیں۔ انہوں نے 12 کنال کی وراثتی زمین اور 3 لاکھ 61 ہزار روپے سے زائد کا کاروبار ظاہر کیا، ان کے بینک اکائونٹ میں 6 لاکھ روپے پڑے ہیں۔سینیٹر صلاح الدین ترمذی 19 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔ سینیٹر عبدالغفور حیدری تقریبا 63 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ ان کے ایک بینک اکانٹ میں ایک ہزار 916 روپے جبکہ دوسرے اکانٹ میں 2 ہزار 94 روپے ہیں۔