خیبر پی کے حکومت پشاور میں قادیانیوں کے قتل پر فوری اقدامات کرے، طاہر اشرفی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) تمام پاکستانیوں کا تحفظ ریاست پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ پشاور میں قادیانیوں کے قتل کے حوالہ سے صوبائی حکومت کو فوری اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے ہمیشہ تمام پاکستانیوں کے جان ومال کے تحفظ کی بات کی ہے۔ قادیانیوں کے قتل کو کسی صورت درست اور جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ مسلمانوں اور قادیانیوں کے حقوق کا تعین آئین اور قانون طے کر چکے ہیں۔ کسی گروہ، جماعت یا فرد کے ماورائے قانون عمل کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و معاون خصوصی وزیر اعظم برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کی جان و مال، عزت و آبرو کا تحفظ ریاست پاکستان کی ذمہ داری ہے، پاکستان میں رہنے والے مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔ پشاور میں قادیانیوں کے قتل کی مکمل تحقیقات کا صوبائی حکومت کو کہا ہے۔ تمام مسلم مکاتب فکر کے علماء و مشائخ واضح طور پر اعلان کر چکے ہیں کہ کسی بھی مسلم یا غیر مسلم کا قتل کسی بھی فرد، گروہ یا جماعت کیلئے شرعاً جائز نہیں ہے۔ خیبر پختونخواہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پشاور میں قتل ہونے والے قادیانیوں کے قاتلوں کو نہ صرف گرفتار کرے بلکہ اصل اسباب اور مجرموں کو سامنے لائے۔ بے گناہ انسانوں کو قتل کرنے والے اسلام اور مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ 16 نومبر کے بعد ملک بھر میں انٹر فیتھ ہارمنی کونسلز کے قیام کے سلسلہ میں رابطوں کا آغاز کر دیا جائے گا جس سے بین المسالک و بین المذاہب مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔