چیف سیکرٹری سندھ، سیکرٹری ریلوے کو توہین عدالت نوٹس، ضرورت پڑی تو وزیراعظم ، وزیراعلیٰ کو بھی طلب کرینگے: چیف جسٹس
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کیس میں عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے اور ٹریک سے تجاوزات کا خاتمہ نہ کرنے پر چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری ریلوے کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس گزار احمد نے کہا ہے کہ اپنے احکامات پر عملدرآمد کروانے کیلئے ضرورت پڑی تو وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کو بھی طلب کرینگے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد کہا خط و کتابت سے معاملات کیسے آگے چلیں گے۔ اس طرح تو پانچ سال گزر جائیں گے اور یہ معاملہ چلتا رہے گا۔ چیف جسٹس نے کہا سیکرٹری ریلوے کو ابھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہیں۔ افسروں کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامات نہ ماننے پر نوٹس جاری کرتے ہیں۔ سندھ حکومت نے عدالت کے احکامات پر نہ عملدرآمد کرتے ہوئے رکاوٹیں نہیں ہٹائیں۔ جس پر سیکریڑی ریلوے نے کہا ہماری طرف سے کچھ بھی کام باقی نہیں ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ کو ایک بار بولنے کا موقع دے دیا تھا، کیا ابھی آپکو فارغ کر دیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ عدالتی حکم کے باوجود تجاوزات ختم کرکے سرکولر ریلوے پر کام شروع نہیں کیا گیا۔ اس لئے چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری ریلوے کو توہین عدالت پر شوکاز نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ آئندہ سماعت پر اپنے جوابات کے ہمراہ دونوں افسر آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔ سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر ڈی جی ایف ڈبلیو اوکو بھی طلب کر لیا۔ مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی۔