• news

جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق قائداعظم کا خواب تھا،مقررین کا سیمینار سے خطاب

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی ) جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق قائداعظم کا خواب تھا جسے شرمندہ تعبیر کرنا ہمارا فرض ہے ۔ نواب آف جونا گڑھ نواب محمد خانجی نے نظریہ پاکستان کے تحت پاکستان سے الحاق کیا تھا ۔ جونا گڑھ ہمارا تاریخی اور قانونی حق ہے اور زندہ قومیں اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوتیں چناچہ ہم بھی اپنے حق کے لئے لڑتے رہیں گے ۔ جب عالمی ادارے مسائل کے حل کے لئے فیصلہ کن کردار ادا نہ کر سکیں تو قوموں کو اپنے مسائل کے حل کے لئے خود آگے بڑھنا ہوتا ہے۔ جس کی مثال آذربائیجان نے قائم کی ہے جیسے اس نے  نگونرنوکاراباخ  میں آذر بائیجان نے دہایوں سے الجھے ہوئے مسئلے پر کس طرح کے اقدامات کئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مقررین ـ ــ’’ جونا گڑھ یوم سیاہ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں کیا ، جس کا انعقاد مسلم انسٹیٹیوٹ نے کیا ۔ مقررین میں نواب آف جونا گڑھ نواب محمد جہانگیر خانجی، صدر آذاد جموں کشمیر سردار مسعود خان ، چیئرمین مسلم انسٹیٹیوٹ صاحبزادہ سلطان احمد علی ،  وفاقی ازیر سیفران صاحبزادہ محبوب سلطان ، چئیرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی ، ڈاکٹر ماریہ سلطان  اور ڈاکٹر اعجاز اکرام شامل تھے ۔ مقررین نے کہا کہ مسئلہ جونا گڑھ اور موئلہ کشمیر بھارت کی دوغلی پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ یہ دونوں تنازعات بھارتی توسیع پسندی کے عزائم کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر اور مقبوضہ جونا گڑھ کے مقدمات بیک وقت عالمی سطح پر لڑنے چاہیٗں ۔  ۹ نومبر یوم سقوط جونا گڑھ ہے اور اس موقع پر سرکاری سطح پر تقریبات منعقد ہونی چاہیئں  تاکہ اس مسئلہ کو نوجوان نسل میں اجاگر کیا جائے بلکہ بھاریتی جارحیت اور اس کے عزائم کو  بے نقاب کیا جائے  کہ وہ عالمی قوانین کو کسی خاطر میں نہیں لاتا ۔  مقررین نے مزید کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے جس طرح کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے اسی طرح جونا گڑھ کے مسئلہ کو بھی اجاگر کریں ۔ وزارت کارجہ اور بیرون ممالک  پاکستانی مشن میں جونا گڑھ ڈیسک قائم کیا جائے  جو کشمیر کے ساتھ ساتھ جونا گڑھ کے مسئلے پر  بھی آگہی پیدا کریں اسی طرح وفاقی دارالحکومت میں جونا گڑھ ہاوس کا قیام عمل میں لایا جائے ۔

ای پیپر-دی نیشن