سپریم کورٹ بار کی جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ بار نے جسٹس فائز عیسی نظرثانی کیس میں فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کردی ہے۔سپریم کورٹ بار کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نظرثانی درخواست مرکزی فیصلہ دینے والا بنچ ہی سنتا ہے ۔عدالتی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی بنچ تشکیل دیا جائے سپریم کورٹ کا 6 رکنی لارجر بنچ 16 نومبر کو نظرثانی کیس کی سماعت کرے گا ۔جسٹس فائز عیسی اور دیگر درخواستوں پر فیصلہ 10 رکنی فل کورٹ نے سنایا تھاتاہم موجودہ بینچ میں جسٹس مقبول باقر جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحی آفریدی کوشامل نہیں کیا گیا تینوں جج صاحبان نے جسٹس عیسی کیس تحقیقات کیلئے ایف بی آر کو بھجوانے کے حکم سے اختلاف کیا تھا ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں جسٹس عیسی کیس میں نظر ثانی درخواستیں سولہ نومبر کو سماعت کیلئے مقرر ہیں۔سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ سرینہ عیسی نے رجسڑار آفس میں خود آکر دستاویز جمع کروادی ہیں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ خود گاڑی ڈرائیو کر کے سپریم کورٹ پہنچیں جہاں انہوں نے رجسڑار آفس میں دستاویز جمع کروائیں ۔ سرینا عیسی ا س موقع پر میڈیا کے سوالات کے جوابات دینے سے گریز کیا اور دستاویزات جمع کروانے کے بعد واپس چلیں گئیں۔