کرونا مزید23 ہلاکتیں نئے1637 کیس پشاور میں ایک اور ڈاکٹر جاں بحق گوجرانوالہ4علاقعں می لاک ڈاوٗن
اسلام آبا د‘ لاہور‘ پشاور‘ گوجرانوالہ‘ ملتان (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی+ سپیشل رپورٹر+ این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) کرونا وائرس سے مزید 23 افراد جاں بحق ہونے کے بعد اموات کی تعداد 7 ہزار ہوگئی۔ پاکستان میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 46 ہزار 476 ہوگئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 637 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ پنجاب میں ایک لاکھ 7 ہزار 329، سندھ میں ایک لاکھ 50 ہزار 834، خیبر پختونخوا میں 40 ہزار 843، بلوچستان میں 16 ہزار 152، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 378، اسلام آباد میں 22 ہزار 110 جبکہ آزاد کشمیر میں 4 ہزار 830 کیسز رپورٹ ہوئے۔ پاکستان میں کرونا سے ایک دن میں 23 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 7 ہزار ہوگئی۔ پنجاب میں 2 ہزار 420، سندھ میں 2 ہزار 687، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 290، اسلام آباد میں 244، بلوچستان میں 154، گلگت بلتستان میں 93 اور آزاد کشمیر میں 112 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ عالمی سطح پر کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 5 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔ جبکہ وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد بھی 12 لاکھ 50 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ عالمی سطح پر کرونا کیسز کے نئے اعدادوشمار جان ہوپکن یونیورسٹی کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ کئی ممالک میں ناقص ٹیسٹنگ کے باعث مصدقہ مریضوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ وائرس کی دوسری لہر دنیا بھر میں تمام مصدقہ کیسز کا ایک چوتھائی ہے۔ ملتان میں کرونا کیسز میں تیزی سے اضافہ‘ نشتر میں مزید 5 افراد دم توڑ گئے‘ وائرس پھیلنے کی شرح کے حوالے میں حیدر آباد کے بعد ملتان دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔ نشتر ہسپتال کے آئی سولیشن وارڈ میں زیر علاج ملتان کی رہائشی 65 سالہ شمیم 30 سالہ رابعہ 52 سالہ ندیم 69 سالہ جابر علی اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کی 52 سالہ سدرہ نے گزشتہ روز دم توڑ دیا، یوں نشتر ہسپتال میں یکم اپریل سے 10 نومبر کے درمیان کرونا کے باعث ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 207 ہو گئی ہے، جبکہ دوسری جانب کرونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ جاری ہے، نشتر ہسپتال میں زیر علاج کرونا کہ مریضوں کی تعداد 65 ہو گئی ہے جبکہ 15 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، ادھر کرونا کے شبہ میں 61 مریض زیر علاج ہیں جن کی رپورٹس کا انتظار ہے۔ گزشتہ روز مزید دو ڈاکٹروں میں کرونا کی تصدیق ہو گئی جبکہ کرونا کی دوسری لہر کے دوران اب تک نشتر ہسپتال کے 20 سے زائد ڈاکٹر اور دیگر طبی عملہ کرونا میں مبتلا ہو چکا ہے۔ اسلام آباد کے مزید 6 تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ مذکورہ تعلیمی اداروں کو سیل کرنے کا مراسلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کو جراثیم کش سپرے کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دریں اثناء کرونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے بعد لاہور پولیس کی طرف سے صوبائی دارالحکومت کے 11 مختلف علاقوں میں سمارٹ لاک ڈائون کے نفاذ کیلئے ضروری اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں۔ لاہور پولیس نے محکمہ صحت اور ضلعی حکومت کی طرف سے نشاندہی کیے گئے سلیکٹڈ ایریاز میں سمارٹ لاک ڈائون پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی۔ ہیلتھ ایڈوائزری کے تحت ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر لاہور پولیس لاک ڈائون پر عملدرآمد کیلئے متحرک رہی۔ ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے سمارٹ لاک ڈائون پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ سمارٹ لاک ڈائون ایریاز میں گراسری‘ جنرل وکریانہ سٹورز، آٹا چکیاں‘ پھل‘ سبزی کی دکانیں‘ تندور اور پٹرول پمپس‘ دودھ دہی‘ چکن‘ مچھلی کی دکانیں اور بیکریاں صبح سات بجے سے رات سات بجے تک کھلی رہیں گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام میڈیکل سروسز‘ فارمیسیز‘ میڈیکل سٹورز‘ لیبارٹریز‘ کولیکشن پوائنٹس‘ ہسپتال اور کلینکس 24گھنٹے کھلے رہیں گے۔ گوجرانوالہ کی ضلعی انتظامیہ نے چار متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈائون لگا دیا ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ سمارٹ لاک ڈان میں کینال پارک راہوالی، گرجاکھ، دھلے اور فرانسیس آباد کے علاقے شامل ہیں۔ سمارٹ لاک ڈائون والے علاقوں میں سبزی، جنرل سٹور اور ہٹرول پمپ صبح 9 بجے سے سات بجے تک کھلے رہیں گے میڈیکل سٹورز، فارمیسی، لیب، ہسپتال اور کلینکس کو 24گھنٹے کھلے رہنے کی اجازت ہے جبکہ دودھ، چکن، مٹن، مچھلی کی دکانیں اور بیکریز 12گھنٹے تک کھولی جائیں گی۔ پشاور میں کرونا کی دوسری لہرآنے پر ایک اور مسیحا جان کی بازی ہار گیا۔ ڈاکٹر بشیر ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔ پشاور میں مزید 20ڈاکٹر وائرس کا شکار ہوگئے۔ اب تک ایک ہزار ڈاکٹر وباء سے متاثر اور 22جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کی شرح میں اضافہ ہونے لگا‘ نومبر کے پہلے ہفتے میں شرح 1.51 فیصد تک پہنچ گئی۔ادھرسینئر فلسطینی مذاکرات کار صائب عریقات 65برس کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں۔ ان کی الفتح پارٹی کی جانب سے آج بروز منگل 10نومبر کی صبح یہ اطلاع دی گئی۔ عریقات گزشتہ ماہ سے کرونا وائرس میں مبتلا تھے اور ان کا علاج جاری تھا۔ کرونا کی وجہ سے ان کی حالت بگڑنے کے بعد انہیں اکتوبر کے وسط میں یروشلم کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔برطانیہ میں کرونا وائرس سے 24 گھنٹوں میں مزید 532 افراد ہلاک ہو گئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا سے اموات کی تعداد 49 ہزار 770 تک جا پہنچی۔وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے مزید تین مریض انتقال کرگئے جس کے بعد انتقال کرنیوالوں کی تعداد 2690 ہوگئی ہے، 9 ہزار 273 مزید ٹیسٹ کئے گئے جس میں 518نئے کیسز سامنے آئے، تشخیص کی شرح 5.5 فیصد ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزیراعلی ہائوس سے جاری بیان میں کیا ہے۔
کرونا