مودی سرکار کو جونا گڑھ تنازعہ کے ابھرنے سے شدید تنقید کا سامنا
اسلام آباد (عبداللہ شاد- خبر نگار خصوصی) بھارت میں مودی سرکار کو جونا گڑھ تنازعہ کے ابھرنے سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے حکام کو تشویش ہے کہ پاکستان کی کاوشوں کی بدولت محض دو ماہ کے عرصے میں جس طرح جونا گڑھ کے تنازعہ میں جان پڑی ہے، وہ آگے چل کر بھارتی سالمیت اور عالمی سطح پر ہندوستانی امیج کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ بھارت کے تقریباً تمام ٹی وی چینلز اور اخبارات میں بھی بھارتی خارجہ پالیسی کی اس ناکامی پر تاسف کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ریپبلک ٹی وی، زی نیوز، نیوز نیشن اور انڈیا ٹی وی جیسے بی جے پی اور را کے فنڈر چینلز بھی نریندر مودی کی خارجہ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ہندی اخبارات ’’دہن کہوں، دینک نو جیوتی، نو بھارت ٹائمز اور امراجالا‘‘ نے اپنے مضامین اور اداریوں میں لکھا ہے کہ ’’ جونا گڑھ تنازعہ پر ایک طویل عرصے سے ہندوستان نے کامیابی سے پردہ ڈال رکھا تھا، پاک بھارت دیگر تنازعات میں اس ایشو کا ذکر ہی نہیں کیا جاتا تھا مگر 4 اگست کو پاکستان نے اپنے نئے نقشے کے ذریعے اس مسئلے کو ابھارا اور اس کے بعد سے پاکستان اس مسئلے کو ایک ’’برننگ ایشو‘‘ بنانے میںکامیاب رہا ہے۔ اگر ہندوستان اس معاملے پر اپنی خارجہ پالیسی کی بدولت قابو پانے میں کامیاب نہ ہوا تو جموں و کشمیر (مقبوضہ) کے تنازعہ کی مانند یہ بھی بڑا عالمی مسئلہ بن جائے گا‘‘۔ بھارتی وزارت خارجہ کے حکام کو فکر لاحق ہے کہ جونا گڑھ مسئلے کی مانند ’’ گوا، حیدر آباد دکن، مناور، سکم‘‘ کے تنازعات بھی ابھارے جائیں گے اور خارجہ پالیسی کے محاذ پر بھارت کی پوزیشن مزید کمزور ہو جائے گی۔