بغیر شوکاز برطرف کانسٹیبل بحال، سپریم کورٹ کا آئی جی سے اظہار ناراضی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے شوکاز نوٹس کے بغیر پولیس کانسٹیبل کو برطرف کرنے کا نوٹس لے لیا اور اس معاملے پر آئی جی پولیس پنجاب انعام غنی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لاہور رجسٹری میں برطرف کانسٹیبل عاصم کی اپیل پر سماعت کی. عدالت نے حیرت کا اظہار کیا کہ ایک پولیس اہلکار کو بغیر شوکاز نوٹس کس طرح ملازمت سے فارغ کیا جاسکتا ہے۔ عدالت کے حکم پر آئی جی پولیس پنجاب انعام غنی پیش ہوئے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ کانسٹیبل کو بے ضابطگی کے الزام میں برطرف کیا گیااور ابتدائی اور باقاعدہ انکوائری میں اہلکار قصوروار پایا گیا سرکاری وکیل کے مطابق سروس ٹربیونل نے بھی اہلکار کی بحالی کی اپیل مسترد کر دی تھی۔ آئی جی پولیس پنجاب نے یقین دہانی کرائی کہ پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائیوں میں تمام قانونی پہلو مدنظر رکھیں گے۔ سپریم کورٹ نے کانسٹبیل کو ملازمت پر بحال کرکے انکوائری کا حکم دے دیا۔