نیب نے 7 کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی: پرویز الٰہی انویسٹی گیشن بند
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نے کرپشن کے مختلف کیسز میں 7ریفرنسزدائر کر نے کی منظوری دے دی ہے جبکہ ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں 6 انویسٹی گیشنزاور3 انکوائریز کی بھی منظوری دی ہے۔ اجلاس میں چوہدری پرویز الٰہی سپیکر پنجاب اسمبلی /سابق وزیر لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ پنجاب اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن جبکہ قاضی لائق احمد سابق ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر اور خالد شیر دل کے خلاف انکوائری عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ جمعرات کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں ہوا۔ رحمت علی، سابق وزیر صحت حکومت بلوچستان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزموں پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے،غیر قانونی طور پر ٹھیکے دینے، بھرتیاں کرنے اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ میر محمد صادق عمرانی، سابق صوبائی وزیر بلوچستان کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزم پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پرآل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کی 5ایکڑ اراضی اپنے نام الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 28کروڑ 26لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ مقبول احمد، سابق سیکرٹری مائینز اینڈ منرلز ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ شیر زمان خان سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر پٹ فیڈر کینال توسیعی منصوبہ، محمد نعیم بلوچ سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر پٹ فیڈر کینال توسیعی منصوبہ، عبدالحمید مینگل، سابق ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر، محمد جہانگر خان، پراجیکٹ ڈائریکٹر، عبدالجبار، سابق اسسٹنٹ انجینئر، سردار خان سومرو، سابق اسسٹنٹ انجینئر، محمد ابراہیم رند، سابق چیف ریزیڈنٹ انجینئرنیشنل ڈویلپمنٹ کنسلٹنٹس لاہور اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ارشد احمد خان سابق ضلعی ہیلتھ آفیسر نوشہرہ، ڈاکٹر طارق خان، سابق ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نوشہرہ، ڈاکٹر ابوذر، ڈسٹرکٹ آفیسر پریوینشن، ڈاکٹر مجتبیٰ علی ، سابق کوآرڈینیٹر ای پی آئی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پرضلع نوشہرہ کے مختلف ہسپتالوں میں 127بھرتیاں کرنے کا الزام ہے۔ 6 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں سردار عاشق حسین خان گوپانگ رکن قومی اسمبلی اور دیگر، آفتاب احمد خان میمن سیکرٹری یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ، شوکت جوکھیو سابق ضلعی آفیسر ریونیو اور دیگر، محمد سہیل سابق ڈائریکٹر جنرل، افسران/ اہلکاران ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کراچی اور دیگر، غلام شبیر شیخ سابق قائم مقام آئی جی سندھ اور دیگر، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ حکومت بلوچستان کی انتظامیہ اور دیگر، شاہد سلیم قریشی سابق سیکرٹری سپورٹس اینڈ یوتھ افئیرز حکومت بلوچستان اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔ عبد اللہ وینس سابق رکن صوبائی اسمبلی اور دیگر، اورنگزیب چیف آپریٹنگ آفیسر الکبیر ٹائون، صہیب اشفاق اور ناصر فاروق انسپکٹر پنجاب پولیس کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر 466 ارب روپ بدعنوان عناصر سے برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے،جس کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد عوام نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ مفرور اور اشتہاری ملزموں کی گرفتاری کے لئے قانو ن کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا جا سکے۔ چیئرمین نیب نے یہ بھی ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے علاوہ انوسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکوٹرز پوری تیاری کے ساتھ معزز عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جا سکے۔