• news

ریپ: 6واقعات‘ رحیم یار خان میں زیادتی‘ تشدد کا شکار لڑکی دم توڑ گئی

قصور‘ سیالکوٹ‘ ڈسکہ‘ رحیم یارخان (نامہ نگاران+نمائندگان+ سٹاف رپورٹر) قصور میں 2لڑکیوں‘ سیالکوٹ میں 2خواتین سے ریپ کیا گیا۔ ڈسکہ میں 3ملزموں کو ساڑھے چار سالہ بچے کو اجتماعی درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔ رحیم یارخان میں زیادتی تشدد کا شکار لڑکی ہسپتال میں دم توڑ گئی۔ قصورسے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق دو مختلف واقعات میں دو لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بناد یا گیا ہے۔ بستی حاکم شاہ کنگن پور میں کی جواں سال لڑکی دوائی لینے گئی راستے میں فاروق ورغلا کر اپنے گھر لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنا دیا جبکہ کوٹ پیراں قصور کی رہائشی اٹھارہ سالہ لڑکی نے پولیس تھانہ بی ڈویژن میں درخواست دی ہے 25اکتوبر کوکوٹ رادھاکیشن کے رہائشی محمد عمران نے مجھے کال کرکے کمال چشتی موڑ کے قریب بلایا اور گاڑی میں نا معلوم مقام پر لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنا دیا ۔ پولیس مصروف کاروائی ہے ۔سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق شادی شدہ خاتون اور اٹھارہ سالہ لڑکی سے زیادتی کی گئی۔ تھانہ صدر پسرور کے گاؤں اونچا پہاڑنگ کی رہائشی بیوہ کی عدم موجودگی میں اویس اور ساتھی نے18سالہ بیٹی کی پستول تان کر برہنہ تصاویر بنائیں۔ انٹرنیٹ پر تصاویر ڈالنے کی دھمکیاں دیکر دونوں نے زبردستی زیادتی کر تے رہے جبکہ ماڈل تھانہ کینٹ کے علاقہ رحیم پور کھچیاں میں خاتون کے  گھر میں فرید عرف کالا، باؤ، مجید، شاہد، شیری ، عظمی اورپینو داخل ہوگئے اور بیٹی کو زدوکوب کرنا شروع کر دیا۔شاہد نے منع کرنے پر کپڑے پھاڑتا ہوا کمرہ کے اندر لے گیا اور زبردستی زیادتی کر ڈالی۔ ڈسکہ سے نامہ نگار/نمائندہ خصوصی کے مطابق تین افراد کی ساڑھے چار سالہ بچہ کیساتھ اجتماعی زیادتی تھانہ موترہ کے علاقہ ڈھولن کی خاتون کا ساڑھے چار سالہ بیٹا گلی میں کھیل رہاتھاکہ چاند‘علی اور فیضان زبردستی کھیتوں میں لے گئے اور  باری باری بچے کیساتھ زیادتی کی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرلیاہے ۔رحیم یار خان سے سٹاف رپورٹر کے مطابق زیادتی کا شکار لڑکی ہسپتال میں دم توڑ گئی۔ اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی مہراں مائی شیخ رید ہسپتال میں زیرعلاج تھی جو گزشتہ روز دم توڑ گئی۔ ورثاء نا میڈیا کو بتایا کہ موضع بہادر پور کی رہائشی 20سالہ لڑکی رات کے وقت رفع حاجت کیلئے گھر سے نکلی‘ نامعلوم ملزموں نے اغوا کرلیا اور رات بھر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا دبانے کے ساتھ بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور بعدازاں مردہ سمجھ کر موضع حاصل پور نہر پنجند کے قریب پھینک کر فرارہوگئے۔ متاثرہ لڑکی کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ کل ہسپتال میں دم توڑ گئی۔ پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن