وزیرآباد: فیصل آباد میں 19بھٹے سیل‘ بندش کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
لاہور‘ وزیرآباد‘ فیصل آباد‘ بورے والا‘حافظ آباد‘گوجرنوالہ (نامہ نگاران+ نمائندگان) فیصل آباد اور وزیرآباد میں اسسٹنٹ کمشنر کی ہدایات پر پابندی کے باوجود چلنے والے بھٹہ جات کے خلاف کارروائی کے دوران 19بھٹہ جات کو سیل کر دیا گیا۔ جبکہ لاہور ہائیکورٹ میں بھٹہ جات بند کرنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کر دی گئی۔ بھٹہ مالکان نے شدید احتجاج کا اعلان کردیا۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی سید ایوب بخاری نے پابندی کے باوجود چلنے والے تین بھٹہ جات کو سیل کردیا۔ دریں اثناء وزیرآباد میں اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد عامر محمود نے مختلف انسپیکشن ٹیمیں تشکیل دیں، انسپیکشن ٹیموں نے مختلف علاقوں میں قائم 19 بھٹوں کا معائنہ کیا۔ جس میں 16بھٹے بند اور دو بھٹہ مالکان کو حکومتی ہدایات کی پاسداری نہ کرنے پر تحصیلدار محمد اکرم، نائب تحصیلدار نعیم وڑائچ نے مجموعی طور پرساٹھ ہزار روپے جرمانہ عائد کیا اور ایک بھٹہ کو سیل کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک کے لئے اینٹوں کے بھٹوں کی بندش کا معاملہ سیکرٹری ماحولیات کو بھجوا دیا ہے اور ہدایت کی کہ درخواست کا جائزہ لے کر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے برکس کلن اسوسی ایشن کے صدر اور سیکرٹری کی درخواست پر سماعت کی جس میں بھٹوں کو سموگ کیلئے بند کرنے کے اقدام پر اعتراض اٹھا گیا اور یہ خدشہ ظاہر کیا گیا کہ بھٹوں کی بندش سے روزگار متاثر ہو گا اور ان بھٹوں پر کام کرنے والے مزدور بے زورگار ہوگئے ہیں۔ وکیل نے استدعا کی کہ سموگ کی وجہ سے بھٹے بند کرنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔ فیصل آباد کے بھٹہ مالکان نے حکومت کی طرف سے سموگ کی آڑ میں بھٹوں کی دو ماہ تک بندش کے خلاف پہلے مرحلہ میں مزدوروں کے ساتھ مل کر احتجاجی مظاہرے اور دوسرے مرحلے میں خام خشت کی تیاری بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بھٹہ مالکان کا کہنا ہے کہ عدالت عالیہ کا ہر حکم تسلیم کرتے ہیں لیکن حکومت انہیں مزید 15دن تک بھٹے چلانے کی اجازت دی جائے تاکہ کروڑوں روپے کا کوئلہ اور دیگر خام مال جو انہوں نے اپنے بھٹوں پر جمع کر رکھا ہے اسے استعمال میں لا سکیں۔ بورے والا سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق جنرل سیکرٹری لیبر یونین حافظ محمد عثمان کی زیر قیادت بھٹہ مزدوروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے بھٹے بند کرنے کے فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر خطاب کر تے ہوئے حافظ محمد عثمان کا کہنا تھا کہ مزدوروں کا استحصال بند کیا جائے اپنے اہل خانہ کے لیے بمشکل دو وقت کی روٹی کما پانے والے مزدوروں سے وہ نوالہ بھی چھینا جا رہا ہے۔ سموگ کی آڑ میں لاتعداد خاندانوں کو بھوکا مرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ حکومت سموگ کے سدباب کے لیے دیگر عوامل کو اپنائے اور بھٹہ مزدوروں کو دو وقت کی روٹی سے محروم نہ کیا جائے۔