• news

زعفرانی دہشتگردی کیخلاف جے این یو دہلی میں شدید مظاہرے 

اسلام آباد (عبداللہ شاد- خبر نگار خصوصی) بھارتی راجدھانی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں مودی سرکار کی جانب سے ہندو رہنما سوامی وویکا نند کے مجسمہ کی تنصیب کے بعد یونیورسٹی میں شدید نوعیت کے مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔ ایک روز قبل نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے یونیورسٹی کے جنوبی کیمپس میں سوامی وویکا نندکے مجسمہ کا افتتاح کیا ، اس موقع پر موصوف نے حسب روایت اخلاقی درس دینے کی کوشش کی۔ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سٹوڈنٹ یونین کی صدر ’’ عاشی گھوش‘‘ نے تمام طلباء کو احتجاج کی کال دی اور طلبا چہرے پر نقاب اوڑھ کر ہاتھوں میں ڈنڈے اور پتھر اٹھائے باہر نکل آئے۔ طلبہ نے سوامی کی مورتی کو نشانہ بنایا اور اسے شدید نقصان پہنچایا، اس موقع پر دہلی پولیس نے طلبہ پر آنسو گیس اور لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں عاشی گھوش سمیت بیسوں طلبہ زخمی ہوئے۔ جے این یو میں طلبہ یونین کی جانب سے مظاہرے ہوتے رہتے ہیں اور یہ یونیورسٹی ہی شاہین باغ کے بعد متنازعہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کا دوسرا بڑا مرکز تھی۔ کچھ روز قبل اس کے سٹوڈنٹ لیڈران عمر خالد اور شرجیل امام کو گرفتار کر کے ان پر نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے بھیمقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر طلبہ نے ’’ جا مودی جا‘‘، ’’شکھسا منتریالہ جواب دے‘‘ (وزارت تعلیم جواب دے)، ’’بھارت ہو گا ٹکڑے ٹکڑے، انشاء اللہ انشاء اللہ‘‘ اور ’’ زعفرانی دہشتگردی نامنظور ‘‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔ 

ای پیپر-دی نیشن