آر ایل این جی کے نرخوں کا نوٹیفکیشن کابینہ کے فیصلوں سے متضاد
اسلام آباد(نا مہ نگار)سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اوگراکی جانب سے جاری کیا گیا آر ایل این جی کے نرخوں کا نوٹیفکیشن کابینہ کے فیصلوں سے متضاد ہے، اوگرا کا فیصلہ قانون، کابینہ اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے روگرانی ہے، اوگرا کے فیصلے سے گیس کمپنیوں اور ایل این جی درآمد کنندگان کو شدید مالیاتی بحران کا اندیشہ ہے۔ سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے ترجمان کے مطابق آر ایل این جی نرخوں پر اوگرا کا نوٹیفکیشن کابینہ کے فیصلوں سے متضاد ہے، آر ایل این جی کی قیمت کا تعین پانچ سال سے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ آرڈیننس کے تحت ہورہا تھا، پیٹرولیم لیوی آرڈیننس کے تحت اوگرا آر ایل این جی کے لیے یو ایف جی بینچ مارک متعین کرنے کا مجاز نہیں ہے، پیٹرولیم لیوی آرڈیننس کے تحت اوگرا کابینہ کے فیصلے پر عملدرآمد کا پابند ہے، کابینہ کی کمیٹی کا فیصلہ تھا کہ ایل این جی کی قیمت کے تعین میں یو ایف جی کی اصل شرح شامل کی جائے گی، اوگرا نے یکطرفہ طور پر ڈسٹری بیوشن صارفین کے لیے 6.3 فیصد یو ایف جی کا بینچ مارک طے کیا،آر ایل این جی کو اوگرا کی مشاورت سے پیڑولیم پروڈکٹ قرار دیا گیا تھا جس کے لحاظ سے نرخ کا تعین ہوتا تھا، وگرا کا فیصلہ قانون، کابینہ اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے روگرانی ہے، اوگرا کے فیصلے سے گیس کمپنیوں اور ایل این جی درآمد کنندگان کو شدید مالیاتی بحران کا اندیشہ ہے، سوئی ناردرن گیس اس فیصلے کے حوالے سے حقائق کو متعلقہ فورمز پر پیش کرنے کا حق رکھتا ہے۔