• news

فرانس نے بد امنی کا بیغام دیا، دنیا ٹوہین آمیز خاکوں کی سرپرستی بند کرے: علما

چناب نگر (نمائندہ خصوصی) مرکز ختم نبوت جا معہ عثما نیہ ختم نبوت چناب نگرکے زیر اہتمام  مسجد شہداء ختم نبوت میں کل پاکستان سالانہ ’’ آفتاب نبوت کا نفرنس‘‘ اسلام کی سربلندی، عقیدۂ ختم نبوت کے لئے پرعزم جدوجہداور پاکستان کی سلامتی کے لئے دعائوں کے ساتھ  اختتام پذیر ہوگئی۔ صدارت مولانا قاری شبیر احمد عثمانی  اور صدارت مولانا خلیل احمد اشرفی نے کی، مولانا خلیل احمد سراج، سابق مدرس مسجد نبوی مدینہ منورہ مولانا امیر معاویہ وٹومولانا خلیل احمد اشرفی، مولانا قا ری شبیر احمد عثمانی، مولانامفتی محمد یعقوب خانپوری، مولانامحمد سلمان عثمانی، مولانامحمد انور، مولانا احسن رضوان عثمانی، مولانا غلام شبیرعثمانی، مولاناعبدالرحمان تبسم، مولانا خلیل الرحمان، مولانا محمد مغیرہ، مولانا مطلوب الرحمان، مولانا عمیر صفدر، مولانا فیض اللہ خان، مولانا عمر عثمان، مولانا سیف اللہ جھنگوی، محمد حنیف مغل سمیت دیگر رہنمائوں نے شرکت وخطاب کیا ۔ مختلف نشستوں سے مقررین نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت سے دنیا کا امن قائم نہ رہ سکے گا، عالمی دنیا اور عالمی ادارے توہین آمیز خاکوں کی سرپرستی کرنا بند کردیں، فرانس نے بحیثیت حکومت و ریاست توہین رسالت کر کے دنیا کو بد امنی کا پیغام دیاہے جسے مسلمان مستردکرتے ہیں،عقیدہء ختم نبوت مضبوط ترین قدر مشترک ہے اسی لیے قادیانی اوراستعماری قوتیں اس عقیدے پر وار کرتی ہیں،توہین رسالت کی طرح توہین صحابہ و اہل بیت کے معاملے پر قانون سازی ہمارا موجودہ ہدف ہے۔ بیورکریسی میں چھپے قادیانی فوج، دینی قوتوں اور جمہوری اداروں میں ٹکراؤ کی صورت پیدا کر کے خلفشار پھیلا رہے ہیں، سانحہ پشاور دہشت گردی اور انسانیت دشمنی کی بد ترین مثال ہے اور یوں لگتا ہے کہ حکومت نام کی کو ئی چیز باقی نہیں رہی،بھارت کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزی اور فوجی و نہتے شہریوں کی شہادت کی پرزور مذمت کرتے ہیں،پاک فوج بھارت کو منہ توڑ جواب دے ،بھارت کو ایسا سبق سکھائیں گے کہ رہتی دنیا تک یاد رکھے گا،مولانا قاری خلیل احمد سراج نے  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک تحفظ ختم نبوت اور تحریک ناموس رسالت کی طرح تحریک ناموس صحابہ واہل بیت کا دفاع کرنا بھی ضروری ہے قادیانیوں نے پاکستان میں پے در پے ناکامیوں کے بعد عالمی سطح پر دجل سے کام لیتے ہوئے ملت اسلامیہ کے خلاف سازشیں شروع کر رکھی ہیں۔مولانا امیر معاویہ وٹونے کہا کہ عالمی استعماری قوتیں قادیانیو ں کو پوری طرح سپورٹ کر رہی ہیں تا کہ مسلمان کمزور ہوں۔ مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے کہاکہ عالمی برادری توہین رسالت کو جرم تسلیم نہیں کر رہی جو دھاندلی اور جبر ہے، قانون ناموس رسالت میں قدغن لگانے کی کوشش کی گئی اس کے نتائج بھیانک ہو سکتے ہیں،ناموس رسالت کا تحفظ اپنی جا نوں پر کھیل کر کریں گے،مولاناخلیل احمد اشرفی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر اپنی جانیں قربان کر دیں گے مولانامحمد مغیرہ نے کہا کہ قانون ناموس رسالت پر قدغن لگانے والے دنیا وآخرت میں ناکام و نامراد ہوں گے، مولانا حافظ محمد انورنے کہا کہ پارلیمنٹ نے  جمہوری  فیصلہ کیا کہ فتنہ قادیانیت کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ مولانا محمد عمیر صفدر نے کہا کہ پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سر حدوں پر شدید حملے ہو رہے ہیں، مولانا عمر عثمان نے کہا کہ وطن عزیز کی اسلامی و دینی شناخت کو باور کرائیں اور فرقہ واریت سے نمٹنے کے لیے لوگوں میں شعور بیدار کریں ،مولانا سیف اللہ جھنگوی نے کہا کہ شہداء ختم نبوت کی قربانیوں سے ہی یہ وطن عزیز ارتدادی اور قادیانی ریاست بننے سے محفوظ رہا،مولانا غلام شبیر نے کہا کہ قوم ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے سلسلہ میں اپنا مال ،جان اور عزت وآبرو قربان کردے گی لیکن کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ قاری عبدالرحمان تبسم نے کہا کہ ہمیں خوف وڈر اور دبائو کو ختم کرنا ہوگا قادیانی صرف غیر مسلم ہی نہیں بلکہ آئین اورریاست کے باغی بھی ہیں،مولانااحسن رضوان عثمانی نے کہا کہ ختم نبوت کا دفاع ہما را ایمان ہے قا دیانی دجل و فریب کا نام ہے ،محمد حنیف مغل نے کہا کہ ختم نبوت پر ایمان کے بغیر کوئی عبادت بھی بارگاہ ایزدی میں درجہ قبولیت کو نہیں پہنچتی۔کا نفرنس میں متعدد قرار دادیں بھی منظور کر گئیں۔  فرانس میں سرکار ی سطح پر توہین رسالت پر مبنی گستاخانہ خاکوں نے عالم اسلام کے دل چھلنی کردیئے ۔ مغربی ممالک سے مطالبہ ہے کہ عالمی قوانین میں توہین رسالت کو جرم قرار دیا جائے، فرانس حکومت طرف سے اور اشتعال انگیز اقدام کو روکا جائے۔ یہ اجتماع جامعہ فاروقیہ کراچی کے ڈاکٹر محمد عادل کی شہادت میں ملوث دہشت گردوں کی فور ی گرفتار ی کا مطالبہ کرتا ہے پشاور کے مدرسہ میں دھماکے اور معصوم بچوں اور مدرس کی شہادت پرشدیدغم وغصے کا اظہار کرتے ہیں متوقع حادثہ کی بر وقت اطلاعات کے باوجود کوئی حفاظتی قدم نہیں اٹھایا گیا ہم برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کردہ پاکستان کے خلاف رپورٹ کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور  گروپ  "آل پارٹیز پارلیمینٹری گروپ فار دی احمدیہ مسلم کمیونٹی" کے نام میں کفار کے لئے "مسلم" لفظ کے استعمال کو مسترد کرتے ہیں۔  یہ اجتماع اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کی رپورٹ میں ان الفاظ کی بھی مذمت کرتا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سے ناموس رسالت کے تحفظ کے قانون کو ختم کیا جائے یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا کہ امتناع قادیانیت آرڈیننس روشنی میں قادیانی عبادات گاہوں اور مراکز سے کلمہ طیبہ اور قرآنی آیات اور دیگر اسلامی اصلاحات محفوظ کی جائیں اور قادیانیوں کو قانون کی روشنی میں اسلامی شعار کے استعمال سے منع کیا گیا یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں ارتداد کی شرعی سزا کا اجراء اور نفاذ کیا جئے اور دیگر اقلیتوں کے اوقاف کی طرح قادیانی  اوقاف بھی تحویل میں لیا جائے۔  دہشتگردی کے خاتمے  کیلئے پاک فوج کے اقدامات کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن