• news

پاکپتن: لیگی ایم پی اے میاں نوید کیخلاف اسسٹنٹ کمشنر کے اغوا‘ تشدد ک ا مقدمہ

پاکپتن (آئی این پی) مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی کے رکن میاں نوید کے خلاف اغوا اور تشدد کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لیگی ایم پی اے میاں نوید کے خلاف پاکپتن میں اسسٹنٹ کمشنر خاور بشیر کے اغوا اور ان پر تشدد کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔ مقدمہ اسسٹنٹ کمشنر کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں میاں نوید، ان کے والد اور کانسٹیبل سمیت 8  افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ مارکی چیک کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر کو اغوا اور تشدد کیا گیا۔ سرکاری جرمانہ بک اور رقم چھینی گئی۔ اسسٹنٹ کمشنر اے سی مارکی چیک کرنے گئے تو انہیں دھمکایا گیا۔ تفصیلات  کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر خاور بشیر ون ڈش ایکٹ کے خلاف ورزی پر لیگی ایم پی اے میاں نوید علی کی میرج مارکی پہنچے تو وہاں موجود ایم پی اے نے ساتھیوں کے ہمراہ انہیں اغوا کر لیا اور نامعلوم مقام پر تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزموں نے اسسٹنٹ کمشنر کو تھانہ سٹی لے جا کر چھوڑ دیا۔دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن خاور بشیر کے ساتھ رکن پنجاب اسمبلی میاں نوید علی اور دیگر افراد کے ناروا سلوک کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ساہیوال سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اسسٹنٹ کمشنر سے ناروا سلوک کرنے والے افراد کیخلاف قانون کے تحت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے اور قانون ہاتھ میں لینے والا خواہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو ، قانونی کارروائی سے نہیں بچ پائے گا۔ صوبہ بھر میں شادی بیاہ کی تقریبات کیلئے ون ڈش اور وقت کی پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا اور کسی کو میرج ایکٹ کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ فیلڈ آفیسر سے ناروا سلوک کسی صورت برداشت نہیں۔ سرکاری فرائض کو ذمہ داری سے ادا کرنے والے افسر قابل احترام ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن