بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف بڑی مہم جوئی کے خدشات
اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) پاکستانی وزیر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی چشم کشا پریس کانفرنس کے تیسرے روز بھی بھارتی وزارت خارجہ، میڈیا اور حکومت میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ ہندوستان کے اعلیٰ حکام کی جانب سے مسلسل اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کئے جا رہے ہیں اور یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح دنیا کی توجہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی سے ہٹائی جا سکے۔ اس مقصد کی تکمیل کی خاطر آنے والے چند روز میں بھارت کی جانب سے بڑے پیمانے پر مہم جوئی کے امکانات خاصے زیادہ ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ نے رام مادھو، سریش بھیا جی جوشی اور ’’ وی آئی ایف‘‘ نامی تھنک ٹینک، جسے کئی ملاقاتوں میں آف دی ریکارڈ طور پر ’’ سپر رائ‘‘ کا نام بھی دیا جاتا ہے، کو ہدایت کی ہے کہ جلد از جلد اس ضمن میں کوئی حکمت عملی ترتیب دے۔ وویکا نند انٹرنیشنل فائونڈیشن یعنی ’’سپر رائ‘‘ کو بھارتی خارجہ پالیسیوں پر بہت حد تک ویٹو کا اختیار حاصل ہے۔ یہ ادارہ براہ راست اجیت ڈووال کو جوابدہ ہے اور اس ادارہ میں ماہرِ لسانیات، سابق بھارتی فوجی جرنیلوں سمیت ٹاپ کے دفاعی تجزیہ کار اور پالیسی ساز شامل ہیں۔ اس بات کے امکانات بھی خاصے زیادہ ہیں کہ آنے والے دنوں میں بھارتی حکمران پلوامہ طرز پر اپنے یہاں کوئی دہشتگردانہ حملہ کرائیں اور بعد ازاں اس کی تمام تر ذمہ داری پاکستانی قومی سلامتی کے اداروں پر ڈال دی جائے۔ مودی سرکار کو کسی ایسے سہارے کی تلاش ہے جس کی بنا پر بھارتی سول سوسائٹی کی توجہ کسی اور جانب مبذول کرائی جا سکے، اس ضمن میں ’’ پاکستان کیخلاف بڑی مہم جوئی‘‘ اور ’’ اپنے یہاں دہشتگرد حملہ کرانا ‘‘ تمام آپشنز میں سرفہرست ہیں۔