• news

سپریم کورٹ نے بوٹینیکل گارڈن بنی گالہ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی 

اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے بوٹینیکل گارڈن بنی گالہ سے متعلق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور سیکرٹری بورڈ آف ریونیو سے رپورٹ طلب کرلی ۔ سپریم کورٹ میں بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات بوٹینیکل گارڈ کی حدود کے تعین سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی سماعت کے آغاز پر جسٹس عمر عطابندیال نے استفسار کیا کہ گزشتہ سماعت میں ہم نے سروے آف پاکستان کو بوٹینیکل گارڈ کی حدود کے تعین کا حکم دیا تھا اس پر اسلام آباد انتظامیہ کا جواب بھی موصول ہوا ہے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سروے آف پاکستان کو بو ٹینیکل گارڈ سے متعلق تمام ریکارڈ نہیں مل سکا. آئی سی ٹی نے کچھ ریکار سروے آف پاکستان کو دے دیا لیکن حکومت پنجاب نے ریکارڈ فراہم نہیں کیا،عدالت ایک اعلی سطحی کمیٹی بنائے تاکہ ایک ہی جگہ تمام حکام بیٹھ کر معاملات طے کریں. جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاہم نے تو وزارت ماحولیات کو گزشتہ سماعت پر اس ضمن میں حکم دیا ہے. بوٹینیکل گارڈ کا تمام علاقہ متنازع نہیں ہے. یہ تو آسانی کے ساتھ طے کیا جا سکتا ہے کہ کون سا علاقہ متنازعہ ہے.اورکونسا نہیں ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا سروے آف پاکستان نے مزکورہ علاقے کے دو نقشے ماضی میں پیش کیے ہیں. دو ہزار چار کے نقشے کے مطابق بوٹینیکل گارڈن 725 ایکڑ پر مشتمل ہے. یہاں اصل مسلہ جنگلات اور اس کی  زمین کا ہے. جنگلات کی زمین حکومت پنجاب کی ملکیت ہے اور ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے. آئی سی ٹی 1981 میں بنایا گیا تھا۔نمائندہ محکمہ جنگلات نے عدالت کو بتا یا کہ ہم نے 721 ایکٹر سی ڈی اے کو لیز کر دیا تھا. جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہایہ زمین قمیتی سرکاری زمین ہے. اداروں کے پاس عوام کی امانت ہے اس کی حدود کا تعین ہونا چاہیے. نجی فریقین کے وکیل ثنا اللہ زاہد نے موقف اپنایا کہ بوٹینیکل گارڈن کی اصل زمین 583 ایکٹرز ہے اس حوالے سے ہمارے پاس عدالتی فیصلہ بھی موجود ہ ہے اور تمام سرکاری ریکارڈ بھی یہی کہتا ہے دو سال پہلے انتظامیہ نے ہماری زمینوں پر قبضہ کرلیا عدالت موجودہ ریکارڈ پر ہی فیصلہ کرے اور ہمیں ہماری زمینوں کو واپس دلائے، غریب لوگوں کو بے گھر کیا گیا ہے جس پر بعد عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور سیکرٹری بورڈ آف ریونیو سے رپورٹ طلب کرتے ہوئیکیس کی سماعت دسمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی گئی ۔

ای پیپر-دی نیشن