کرونا: مزید 37 اموات، ہسپتالوں میں جون جیسے حالات کا خدشہ: اسد عمر
اسلام آباد+ لاہور ( وقائع نگار خصوصی + نامہ نگار+ خصوصی نمائندہ ) پاکستان میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے اثرات جاری ہیں اور مسلسل چھٹے روز 2 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 63 ہزار 380، جبکہ 3 لاکھ 25 ہزار 788 صحتیاب ہوئے ہیں جو تقریباً 90 فیصد ہے جبکہ اموات کی تعداد 7 ہزار 230 تک پہنچ گئی ہیں۔ 18 اکتوبر کوکرونا کے 2 ہزار 208 کیسز اور 37 اموات کا اضافہ رپورٹ ہوا جبکہ 954 مریض صحتیاب بھی ہوئے، فعال کیسز 30 ہزار 362 تک پہنچ گئے۔ صوبہ سندھ سب سے زیادہ متاثر، مزید 904 کیسز کا اضافہ اور مجموعی تعداد ایک لاکھ 57 ہزار 432 تک پہنچ گئی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 9 افراد انتقال کرگئے اور تعداد 2 ہزار 760 تک جا پہنچی۔ پنجاب میں 579 نئے کیسز، متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 11 ہزار 626 ہوگئی۔ مزید 17 مریض انتقال کر گئے، اموات 2 ہزار 509 ہوگئیں۔ صوبہ خیبرپی کے میں مزید 200 افراد کر ونا سے متاثر، متاثرین 42 ہزار 815 ہوگئے۔ مزید 3 مریضوں کا انتقال، اموات 1318 تک جاپہنچیں۔ 80 کیسز رپورٹ اور مجموعی کیسز 16 ہزار 529 ہوگئے۔ بلوچستان میں مرنے والوں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، 156 پر برقرار ہے۔ اسلام آباد میں وبا کے مزید 427 کیسز کی تصدیق ہوئی، متاثرہ افراد کی تعداد 24 ہزار 871 ہوگئی۔ کرونا سے مزید 3 مریض جاں بحق ہوئے، اموات بڑھ کر 263ہوگئیں۔ آزاد کشمیر میں 102 نئے کیسز سامنے آئے، متاثرین کی تعداد 5 ہزار 640 ہوگئی۔ آزاد کشمیر میں 5 اموات کا اضافہ بھی رپورٹ ہوا، تعداد 131 تک پہنچ گئی۔ گلگت بلتستان میں 6 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، تعداد 4 ہزار 467 ہوگئی۔ جاں بحق مریضوں کی تعداد 93 پر برقرار ہے۔ 24 گھنٹوں میں مزید 954 افراد شفایاب، مجموعی تعداد 3 لاکھ 25ہزار 899 ہوگئی۔ دو ہفتے پہلے کرونا کا شکار ہونے والے کامسیٹس یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر معیز کرونا کے باعث انتقال کر گئے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل رانا عبد الشکور خان بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ۔انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا۔ مہلک وباکرونا وائرس کے باعث دنیابھر میں ہلاکتیں 1343378 ہوگئیں۔ مصدقہ کیسز کی تعداد 5کروڑ 59سے تجاوز کر گئی۔ امریکہ کرونا سے متاثرہ ممالک میں پہلے نمبر پر ہے جہاں ہلاکتیں 254255ہو گئیں جبکہ متاثرین کی تعداد 1695000ہو گئی۔ بھارت کرونا سے متاثرہ ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں ہلاکتیں 1لاکھ 31ہزار 31تک پہنچ گئیں جبکہ 89لاکھ 12ہزار کیسز ہو گئے۔ فرانس میں 46ہزار افراد لقمہ بن چکے جبکہ متاثرین کی تعداد 20لاکھ 36ہزار سے تجاوز کرگئی۔ برازیل میں ہلاکتیں 166743جبکہ متاثرین5911000تک پہنچ گئے۔ روس میں 33931افراد لقمہ اجل بن گئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ گرمیوں سے پہلے پاکستان میں ویکسین کی بڑی مقدار کی دستیابی ممکن نہیں۔ اپنے بیان میں اسد عمر نے کہاکہ بداحتیاطی کا نتیجہ ہے کہ کرونا کیسز میں 4 گنا اضافہ ہوا اور خدشہ ہے کہ ہسپتالوں میں جون جیسے حالات ہوں۔ نیشنل کمانڈ سینٹر کے سربراہ نے کہا کہ این سی او سی نے 300 سے زائد لوگوں کے اجتماع کی اجازت نہ دینے کافیصلہ کیا ہے اور سندھ حکومت چاہتی ہے کہ باہر تقریبات پر پابندی کے بجائے گنجائش سے 50 فیصد افراد کی اجازت ہو۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں اور معیشت کا تحفظ چاہتے ہیں تو بطور لیڈر ہمیں خود پر پابندی لگانا ہوگی۔ ذرائع کے مطابق لاہور کے 12 مقامات پر کرونا کے 268 مثبت کیسز رپورٹ کئے گئے ہیں کیسز کی تعداد میں اضافے والے مقامات ہاٹ سپاٹ علاقے قرار دیدئے گئے، نشتر ٹٓائون، لاہور کینٹ، علامہ اقبال ٹائون گلبرگ کے بلاکس اور سیکٹرز شامل ہیں مین آمد ورفت کے اوقات طے کر دیئے گئے، دفاتر میں 50 فیصد تک ضرودی عملہ کو کام کرنے کی اجازت ہو گی ۔ میڈیکل سٹورز چوبیس گھنٹے، گراسری سٹورز، آٹا چکی، کریانہ سٹورز صبح7 سے رات9 ، دودھ دہی، گوشتکی دکانیں، بیکریز صبح 7سے رات7 بجے تک کھلی رہیں گی ۔۔ ذرائع کے مطابق واپڈا ٹائون میں کرونا کے 51‘ جوہر ٹائون کے قریب نجی ہائوسنگ سوسائٹی میں 24‘ جوہر ٹائون بلاک ایف ٹو میں 63‘ ڈیفنس فیز فور سیکٹر ڈبل ایف میں 17 جبکہ ڈیفنس فیز فور سیکٹر ڈبل اے‘ ڈبل بی اور ڈبل سی میں کرونا کے 29 مثبت کیسز رپورٹ رپورٹ کئے گئے ہیں۔ دریںاثنا وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے سبب اگر صورتحال خراب ہوئی تو سکول بند کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق پورے ملک میں اقدامات کرنے ہوں گے۔ سکولوں کو فوری طورپر بند کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ سکول بند نہ کرنا ہماری ضد نہیں۔ اگر صورتحال خراب ہوئی تو سکول بند کر سکتے ہیں۔ امریکی ری پبلکن سینیٹر چک گراسلے کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آگیا۔ امریکی ذ رائع ابلاغ کے مطابق 87 سالہ سینیٹر چک گراسلے نے گھر میں قرنطینہ کر لیا ہے۔این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 300 سے زیادہ افراد کے تمام آؤٹ ڈور اجتماع پر فوری پابندی ہوگی، ایس او پیز پر عملدرآمد کی ذمہ داری اجتماع کے منتظمین پر ہوگی، کرونا کی وجہ سے موت یا کرونا پھیلنے پرآرگنائزر ذمہ دار ہوں گے۔ تعلیمی ادارے 24 نومبر سے 31 جنوری تک بند کرنے اور تعلیمی سیشن 31 مئی تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ این سی او سی کا کہنا ہے کہ شادی کے لیے ان ڈور تقریبات پر 20 نومبر سے پابندی ہوگی، ریسٹورینٹس میں ان ڈور ڈائننگ کی موجودہ اجازت کا اگلے ہفتے جائزہ لیا جائے گا۔ این سی او سی اعلامیے کے مطابق عوام کے آؤٹ ڈور ڈائننگ یا کھانا گھر لیجانے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی جلد تعطیلات کے آپشن پر 23نومبر کو غور ہوگا۔ ڈپٹی کمشنر سبی کے دفتر سے جاری کئے گئے ایک حکم نامے کے مطابق بلوچستان حکومت نے ماسک کو لازمی قرار دے کر دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔