مستقل امن کیلئے بین الافغان مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا انتہائی اہم: شاہ محمود
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایک پر امن افغانستان پورے خطہ کیلئے بہت اہم ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق انہوں نے مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کے پندرہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری خارجہ عندلیب عباس، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سابق سفراء، سابق خارجہ سیکرٹریز، ماہرینِ بین الاقوامی امور اور دیگر اراکین مشاورتی کونسل نے شرکت کی۔ اجلاس میں خطے میں امن و امان کی صورتحال، اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان سمیت خارجہ پالیسی سے متعلقہ اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے گذشتہ کچھ عرصے کے دوران، وزارت خارجہ کی جانب سے بروئے کار لاء گئی سفارتی کاوشوں اور اہم اقدامات سے شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان اور ان کے ساتھ کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے ہونے والی گفتگو سے بھی شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بوسنیا ہرزیگووینا کے صدر شفیق جعفرووچ کا دورہ پاکستان اور ان سے ہونیوالی ملاقاتوں سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔ میں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں بھارت سرکار کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد دنیا کے سامنے رکھے۔ میں نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سمیت مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہونیوالے حالیہ ٹیلیفونک رابطوں میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کا معاملہ اٹھایا اور دنیا کی توجہ اس تشویشناک صورتحال کی طرف دلاتے ہوئے، ہم نے وزارت خارجہ میں "یوم سیاہ کشمیر" کے حوالے سے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات کے مابین کشمیری بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے عنوان سے آرٹ اور تقریری مقابلے کا انعقاد کیا۔ ہم نے عالمی یوم. برداشت کے حوالے سے وزارتِ خارجہ میں ایک اہم مذاکرے کا انعقاد کیا۔